تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

شامی مہاجرین کی امداد، سعودی شہریوں نے ایک دن میں کروڑوں‌ روپے عطیہ کردیے

ریاض: سعودی نائب ولی عہد شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شامی مہاجرین کی امداد کے لیے سعودی شہریوں سے 10 کروڑ ریال عطیات جمع کروانے کی اپیل کی تو شہریوں نے بھی مہاجرین کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور صرف ایک روز میں کروڑوں روپے جمع کروادیے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شامی مہاجرین کی امداد کے لیے شہریوں سے دس کروڑ ریال عطیات جمع کرنے کی اپیل کی تھی جس کے بعد سعودی شہریوں نے ایک دن میں شامی عوام کی امداد کے لیے چودہ کروڑ اکتیس لاکھ ریال سے زیادہ کے عطیات جمع کروائے۔

شاہ سلمان نے اس مہم کے لیے اپنی جیب سے دو کروڑ ریال کا عطیہ دیا تو ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف نے ایک کروڑ اور نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 80 لاکھ ریال شامی بھائیوں کی امداد کے لیے عطیہ کیے۔


پڑھیں: ’’ شامی مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ ‘‘


سعودی امداد اور ریلیف مرکز کے نگرانِ اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ ”شامی مہاجرین کی امداد کے لیے صرف نقدی کی شکل میں عطیات جمع کیے جارہے ہیں جبکہ دیگر اشیاء کی صورت میں امدادی سامان جمع نہیں کررہے کیونکہ سعودی عرب اور شام کے درمیان کافی فاصلہ حائل ہے اور سامان پہنچانا مشکل ہوگا”۔

انہوں نے کہا کہ ’’مختصر وقت میں بھاری رقم کا جمع ہونا اس بات کا مظہر ہے کہ سعودی عوام میں انسانیت نوازی اور مصیبت میں گھرے مسلمان بھائیوں کا درد آج بھی باقی ہے اور وہ مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔


مزید پڑھیں: ’’ شام میں ترکی کے14 فوجی جاں بحق ‘‘


سعودی حکام نے کہا کہ ’’عطیات کی شامی مہاجرین میں تقسیم کے لیے متعلقہ اداروں اور فریقوں سے رابطہ کیا جارہا ہے،یہ مہم شامی ریلیف کے ساتھ مل کر شروع کی گئی جو تین روز تک جاری رہی‘‘۔

ڈاکٹر عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’یہ مہم سعودی مملکت کے شامی مہاجرین کے انسانی امدادی پروگرام کا حصہ ہے ، جس کا مقصد شدید سردی کے موسم میں شامی مہاجرین کی مشکلات میں کمی لانا ہے‘‘۔

Comments

- Advertisement -