تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سعودی حکام نے سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر متعارف کروا دی

ریاض : سعودی عرب کی حکومت نے ریاست کے سرکاری نشریاتی پر پہلی مرتبہ خاتون نیوز کاسٹر کو خبرنامہ پڑھنے کے لیے متعارف کروادیا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت گذشتہ برس خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جس کے بعد خواتین کی میراتھن ریس سمیت مملکت کے دیگر شعبوں میں بھی خواتین کو شامل کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری نشریاتی ادارے پر خاتون نیوز کاسٹر کو متعارف کروایا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی خبرنامہ پڑھنے والی پر ویم الدخیل نامی خاتون کو ریاست کی پہلی نیوز کاسٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

عرب میڈیا کے مطابق ویم الدخیم سعودیہ ٹی وی پر مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے کا خبرنامہ مرد نیوز کاسٹر کے ہمراہ نشر کریں گی۔

عرب خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہریوں نے جب سرکاری نشریاتی ادارے پر مرد اینکر کے ساتھ خاتون کو خبر نشر کرتے دیکھا تو حیران ہوئے اور حکام کے مذکورہ اقدام کا خیر مقدم کیا۔

سعودی عرب کے بعض شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر کی تعیناتی کو خواتین کے لیے سنگ میل قرار دیا۔

یاد رہے کہ چند ماہ قبل شہزادی ریما بنت بندر السعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایک بین الااقوامی معاشرے کا حصہ ہے ، سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

حال ہی میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔

سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -