ریاض: سعودی عرب کے معروف عالم دین امام محمد بن سعود اور اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر شیخ ڈاکٹر یوسف الشبیلی نے کہا ہے کہ شہر کے اندر غیرملکی ڈرائیور کے ساتھ خاتون سفر کرسکتی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق پروفیسر شیخ ڈاکٹر یوسف الشبیلی کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے اور یہ شرعی خلوت کے دائرے سے خارج ہے، اپنی بیوی کو اس طرح ڈرائیور کے ساتھ سفر کی اجازت دینے والا خاوند گناہ گار نہیں ہوگا۔
پروفیسر شیخ ڈاکٹر یوسف الشبیلی نے کہا کہ اندرون شہر ڈرائیور کے ساتھ تنہا سفر کرتے وقت خاتون خوشبو کا استعمال نہ کریں، خوشبو کا استعمال صحیح نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ سال خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی، جس کے بعد خواتین نے آن لائن ٹیکسی کو بھی خواتین نے چلانا شروع کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون
عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے، انہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دئیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔