تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی خواتین پراسٹیڈیم کے دروازے 12 جنوری کو کھل جائیں گے

ریاض: سعودی خواتین حکومت کی اجازت ملنے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار 12 جنوری جمعے کے روز فٹبال میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم جاسکیں گی۔

سعودی میڈیا کے مطابق دو روز بعد یعنی 12 جنوری کو خواتین پر اسٹیڈیم کے بند دروازے کھل جائیں گے اور وہ ملکی تاریخ میں پہلی بار جمعے کے روز  فٹبال میچ دیکھنے کے لیے گراؤنڈ جا سکیں گی۔

وزارتِ اطلاعات کے مطابق مقامی ٹیموں کے مابین 12 ، 18 جنوری کو  فٹبال میچ ریاض ، جدہ اور دمام میں منعقد کیے جائیں گے جنہیں خواتین اسٹیڈیم جا کر دیکھ سکیں گی۔

سعودی حکومت کی اجازت کے تحت خواتین کو میچ دیکھنے کے دوران مکمل آزادی ہو گی اور وہ اس سے مکمل لطف اندوز بھی ہوسکیں گی۔

مزید پڑھیں: سعودی خاتون پہلی بار انچارج مقرر

واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین پر شرط عائد تھی کہ وہ تعلیم، سفر اور دیگر سرگرمیوں کے لیے محرم کے ساتھ جائیں اس کے علاوہ اُن کے اسٹیڈیم جانے پر مکمل پابندی عائد تھی مگر گزشتہ برس وسط میں سعودی ولی عہد نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پابندی ختم کردی تھی۔

سعودی حکومت نے 2030 کے روشن خیال پروگرام کے تحت خواتین کو گاڑی چلانے، لڑکیوں کو تعلیمی اداروں میں موبائل استعمال کرنے اور سینما گھروں کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی  کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیما بحالی:‌ کیا سعودی عرب میں رجنی کانت اور اکشے کمار کی قسمت کھل جائے گی؟

دوسری جانب سعودی حکومت کی جانب سے اصلاحتی پالیسیوں کا دنیا بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے، موبائل فون بنانے والی دو بڑی کمپینوں اور فلم پروڈیوسرز نے حکومت سے کاروبار کرنے کی اجازت مانگ لی۔

اطلاعات کے مطابق حکومتی اعلان کے بعد میں رواں سال مارچ میں سعودی عرب کے سینیما گھروں کو باقاعدہ کھول دیا جائے گا، جس کے پیش نظر دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے پروڈیوسرز فلموں کی نمائش کے لیے حکومت سے رابطے شروع کردیے۔

بالی ووڈ فلم 2.0 کے پروڈیوسر بھی اپنی فلم کی نمائش کے لیے حکومت سے رابطے کیا، اُن کی خواہش ہے کہ رجنی کانت اور اکشے کمار کی یہ فلم سعودی عرب کے سینیما گھروں میں بھی نمائش کے لیے پیش کی جائے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -