تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سعودی خواتین نئی آزادیوں سے بہرہ مند ہورہی ہیں، برطانوی اخبار

ریاض :سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے خواتین کےلیے متعارف کردہ نئی اصلاحات اور شہری آزادیوں کے پوری دنیا میں چرچے ہیں۔

برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی ایک تفصیلی رپورٹ میں سعودی عرب میں آزادی نسواں کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو غیر معمولی اہمیت کے حامل قرار دیا ہے۔

برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے فاضل مضمون نگار مارٹن چولوو کے مضمون میں بھی سعودی عرب میں خواتین کی شہری آزادیوں اور ان کے معاشرے پر مرتب ہونے والے اثرات پر روشنی ڈالی ہے۔

مضمون نگار لکھتے ہیں کہ سعودی عرب کی حکومت نے خواتین کے لیے جو نئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں وہ انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ان سے خواتین بھرپور طور پر فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ خواتین کو سفرکی آزادی، طلاق، پاسپورٹ کے حصول کی آزادی اور بہت سے امور میں ولی یا سر پرست کی قید سے آزادی اہمیت کی حال ہے۔

مارٹن چولوو کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی اصطلاحات اور آزادیوں پر قوم بالخصوص خواتین کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔ خواتین کی طرف سے حکومت کے اقدام کو غیر معمولی طور پر سراہا جا رہا ہے۔

سعودی عرب کی ایک 30 سالہ خاتون عزہ نے نئے حقوق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے نئے اقدامات بہت سے مسائل کے حل میں مدد گار ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے والد 2000ءمیں وفات پاگئے تھے اور میرا کوئی دوسرا سرپرست نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ مجھے پاسپورٹ کے حصول میں بہت مشکل پیش آئی۔ سنہ 2018ءمیں مجھے کئی مشکلات سے گزر کر پاسپورٹ مل پایا مگر اب میری جیسی بہنوں کی یہ مشکل حل کر دی گئی ہے۔

سعودی عرب میں خاندانی بہبود کے لیے کام کرنے والی سماجی کارکن ڈاکٹر مہا المنیف نے کہا کہ نئی شہری آزدیوں سے خواتین کو طاقت حاصل کرنے، خود مختار ہونے اور اپنی ذات اور خواہشات کی تکمیل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

Comments

- Advertisement -