ریاض: سعودی عرب کے ریجن قصیم کی عدالت نے مریضہ سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے اسپتال ملازم کو سزا دینے کا حکم جاری کردیا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق قصیم میں قائم اسپتال میں خاتون مریضہ طبی معائنے کے لیے پہنچیں تو ان کے ساتھ ملازم نے چھیڑ چھاڑ کی۔
خاتون کی درخواست پر ملازم کے خلاف فوجداری عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا، جس پر عدالت نے آج تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم کو سزا دینے کی ہدایت کی۔
عدالت نے خاتون مریضہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے اسپتال اہلکار کو 15 سالقید کی سزا سنائی۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل بھی قصیم میں خاتون سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے تین شہریوں کو ڈرائیونگ کرنے والی خاتون کے ساتھ بدکلامی اور چھیڑ چھاڑ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، انہیں بھی قانون کے مطابق قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سعودی کابینہ نے سال 2018 میں انسداد چھیڑ خانی قانون کی منظوری دی، یہ قانون 8 دفعات پر مشتمل ہے، جس کا بنیادی مقصد خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے۔ قانون کے مطابق چھیڑ خانی پر کم از کم پانچ برس قید اور تین لاکھ ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
قاضی کو اختیار ہے کہ وہ حالات و واقعات کو دیکھتے ہوئے کسی کی سزا اور جرمانے میں اضافہ کرے۔