تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی ڈاکٹرز کا کارنامہ، دس سالہ بچی کا انتہائی پیچیدہ آپریشن کامیاب

ریاض: سعودی عرب کے ماہر ڈاکٹروں نے انتہائی پیچیدہ آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا، اس سرجری میں دس ماہ کی بچی کا دل سینے سے باہر نکال کر دوبارہ اپنی جگہ پر لگایا گیا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ سلطان میڈیکل سینٹر اور اسپتال برائے امراض قلب کے ڈاکٹرز پر مشتمل ماہر ٹیم نے کامیابی کے ساتھ پیچیدہ اور مشکل آپریشن مکمل کیا۔

ڈاکٹروں‌ نے 10 ماہ کی ایک بچی کا سینہ چاک کیا اور اس کا دل سینے سے باہر نکال کر اسے دوبارہ اپنی جگہ پر کامیابی کے ساتھ جوڑ دیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق بچی پیدائشی طور پر سنگین بیماریوں میں مبتلا تھی جس کی وجہ سے اُس کا دل صحیح طریقے سے کام نہیں کررہا تھا۔

بچی کے والد نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’بچی کی پیدائش کے وقت بھی ہمیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، آخری ایام میں معلوم ہوا کہ بچی کا رخ دائیں جانب جھکا ہوا ہے‘۔

مزید پڑھیں: شاہ سلمان کی ہدایت پر دھڑ جڑے بچوں کو نئی زندگی ملنے کا امکان

والد کا کہنا تھا کہ ’بچی کا دل پسلیوں سے باہر تھا، جس میں بہت بڑا سوراخ بھی تھا، پیدائش کے بعد ڈاکٹرز نے ہمیں تھوڑا وقت دیا تاکہ بچی صحت مند ہوا اور پھر اس کے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا‘۔

بچی کے والد الملھم کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹرز نے بیماری کا سُن کر آپریشن کرنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد میں نے بیرونِ ملک علاج کے لیے کوشش بھی کی مگر کہیں کامیابی نہیں ملی، جب ہر طرف سے مایوسی ہوئی تو ہم شہزادہ سلطان میڈیکل سٹی کے ڈاکٹر برائے ماہر اطفال کے پاس پہنچے‘۔

’ڈاکٹر عبدالعزیز الخالدی نے کیسز کو دیکھ کر ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جس نے رپورٹس کا مشاہدہ کرنے کے بعد آپریشن کی آمادگی ظاہر کی مگر کرونا کی وجہ سے آپریشن ملتوی کرنا پڑا، دس ماہ بعد جب میں نے دوبارہ ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو انہوں نے فوراً آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’8 گھنٹے تک یہ آپریشن جاری رہا، اس دوران ہم بس رب سے بیٹی کی زندگی اور ڈاکٹرز کی کامیابی کی دعائیں مانگ رہے تھے، گھنٹوں بعد ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کی خوش خبری سنائی‘۔

یہ بھی پڑھیں: لیبیا کے دھڑ جڑے بچوں کا سعودی عرب میں آپریشن

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا منفرد کیس تھا جس کی ذمہ داری کوئی بھی ڈاکٹر یا اسپتال اٹھانے کے لیے تیار نہیں تھا۔

Comments

- Advertisement -