ریاض : سعودی عرب پر خاشقجی قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے پر سعودی شہریوں نے ترک مصنوعات کی بائیکاٹ مہم شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق ترکی میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے جمال خاشقجی کے قتل کا الزام سعودی عرب پر لگانے کی پاداش میں سعودی شہریوں کی جانب سے ترکی کو بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے سعودی صارفین نے ترک مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلا رکھی ہے جس کا مقصد خاشقجی قتل کیس میں سعودیہ کے خلاف اٹھائے گئے ترک اقدامات کی مذمت کرنا ہے۔
سوشل میڈیا پر بائیکاٹ مہم چلانے والے سعودی شہریوں کا ہدف صدر ایردوان ہیں جن کی سعودیہ مخالف پالیسیوں سے سعودی شہری نالا ہیں۔
بائیکاٹ مہم کے منتظمین ’ہیش ٹیگ سعودی عوام ترک مصنوعات کو مسترد کرتے ہیں‘ کے عنوان سے چلارہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق بائیکاٹ مہم چلانے والے سعودی شہریوں کا خیال ہے کہ ترکی معیشت کو سہارا دینے کےلیے سعودی عرب کے شہری کیوں مدد کریں جبکہ ترکی ہمارے خلاف منفی اقدامات کررہا ہے۔
#No_to_Turkey_Travel_and_products
Because of the actions of Turkish President Recep Tayyip Erdogan the direction of Saudi Arabia and its attempt to discredit the world and the Muslim world in particular we will boycott Turkish tourism and Turkish products a victory for our grea pic.twitter.com/bBH2wt9cV9— يحيى العاصميMBS.KSA🇸🇦 (@MBS_alasmi999) December 2, 2018
صارفین کا کہنا تھا کہ ترکی سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت کررہا ہے کہ جو اسے نہیں کرنی چاہیے۔
ایک اور شہری نے ٹویٹ کیا کہ انقرہ حالیہ دنوں سعودی عرب کے خلاف سازش میں مصروف ہے لہذا ہمیں اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
🚫 Some of their products 👇🏼🚫#سعوديون_نرفض_المنتجات_التركيه pic.twitter.com/tqxGcyvKK0
— ماجد الغامدي (@Maj_al) December 14, 2018
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے ٹویٹ میں ان ترک مصنوعات کی تصاویر شیئر کی جن کا استعمال سعودی عرب میں کیا جارہا ہے اور ان کے بائیکاٹ پر زور دیا۔
ایک اور صارف نے کہا کہ اگر 2 کروڑ سعودی شہری ترک مصنوعات بائیکاٹ کرتے ہیں تو ’یہ ترک صدر کے منہ پر طمانچہ ہوگا‘۔