کراچی : اسٹیٹ بینک نے صارفین کے لیے ادائیگی کے عمل کو آسان بناتے ہوئے بذریعہ ’راست‘ فرد تا دکاندار ادائیگی کی سہولت کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بذریعہ ’راست‘ فرد تا دکاندار ادائیگی کی سہولت دینے کی ہدایات جاری کردیں۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بینک ودیگر ادارے صارفین کو ’راست فرد تا مرچنٹ‘ ادائیگی کی سہولت فراہم کریں اور ادائیگی کی سہولت دینے والے ادارے اپنی ایپس میں یہ سہولت مارچ2024 تک شامل کریں۔
مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ راست پی ٹو ایم سہولت سے صارفین دکاندار کو مختلف ذرائع سے رقوم ادا کر سکیں گے اور لین دین کیلئے راست سے ادائیگی پر صارفین پر کوئی فِیس عائد نہ کی جائے۔
ان طریقوں میں یونیفائڈ کوئیک رسپانس (کیو آر) کوڈز، راست کے مختلف طریقے (جیسے موبائل فون)، بینک اکاؤنٹ (آئی بی اے این)، اور ادائیگی کی درخواست (آر ٹی پی) شامل ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے ڈجیٹل فنانس گروپ کا سرکلر 5 دسمبر 2023ء کو جاری کیا گیا، جس میں تمام زیرِ نگرانی اداروں یعنی بینکوں، مائکرو فنانس بینکوں، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشن (ای ایم آئی) اور ادائیگی کی سہولت دینے والے (پی ایس پی) اداروں کو اپنی متعلقہ ایپس میں یہ استعداد مارچ 2024ء تک شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
(i) ’راست‘ کیو آر کوڈ پڑھنے/ اسکین کرنے کی استعداد، (ii) آر ٹی پی کو (فوراً یا بعد میں) پراسیس کرنے کی استعداد، (iii) راست کے مختلف طریقوں اور آئی بی اے این سے دکاندار کو پُش پیمنٹ، اور (iv) ریٹرن/ ریفنڈ کی درخواست بھیجنے کی استعداد۔
زیرِ نگرانی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو مستعد، بلا رکاوٹ، اور استعمال میں آسان انٹرفیس (interface) دیں۔