کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے چار اکتوبر کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق 28 ستمبر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 89 کروڑ ڈالر تک پہنچے۔
ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے پاس 62 کروڑ ڈالر کے ذخائر تھے جن میں سے 8 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچے جبکہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 6 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر رہ گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، مجموعی طور پر زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر سے بھی نیچے آگئے۔
مزید پڑھیں: بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 8 ستمبر کو جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق بیرونی قرضو اور دیگر ادائیگیوں کے بعد ملکی ذخائر 29.3 کروڑ ڈالر کم ہوکر 9 ارب 3 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے، گزشتہ رپورٹ میں کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 2 کروڑ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے بعد ذخائر 6 ارب 48 کروڑ ہوگئے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ حکومت پاکستان کے آئی ایم ایف سے مزید قرض لینے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر 31 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے کیونکہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک پہنچنےکا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ
یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد اسد عمر نے کہا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔