اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج کردی اور کہا مشرف پھرالیکشن لڑیں تو کاغذات پر اعتراضات کا دفاع کر سکیں گے۔
تٖفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ نے سابق صدر پرویزمشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی اپیل پر سماعت کی۔
عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج کردی ، پرویزمشرف کی اپیل غیر موثر ہونے کی بنیاد پر خارج کی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشرف پھرالیکشن لڑیں توکاغذات پراعتراضات کادفاع کر سکیں گے، پرویز مشرف نے2013 کے الیکشن کیلئےکاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، سال 2013 والی اسمبلی 2018 میں ختم ہوچکی ہے۔
وکیل سابق صدر نے کہا مشرف نےکراچی سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، مشرف کی دوسری اپیل پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ہے ، جو آج مقرر نہیں۔
جس پر عدالت نے مشرف کی دوسری اپیل لارجربنچ کے سامنے مقررکرنےکی ہدایت کر دی، وکیل پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ سابق صدر ملک سے باہر ہیں ان سے رابطہ نہیں ہو سکا، دونوں اپیلیں ایک ساتھ ہی مقرر کی جائیں۔
نامزدچیف جسٹس نے کہا آج والا کیس خارج ہو چکا، جب دوسرا لگے گا تو فیصلہ ہوجائے گا۔
خیال رہے سندھ اور پشاورہائی کورٹس نے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے مشرف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد پرویز مشرف نے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دینے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ سے استدعا کی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی نااہلی کے خلاف فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔