جمعرات, جنوری 16, 2025
اشتہار

7سال تک خاتون ٹیچر کی تنخواہ روکنے والے افسر پر 25 ہزار روپے جرمانہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے 7 سال تک خاتون ٹیچر کی تنخواہ روکنے والے افسر پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو خاتون کی تنخواہ کا معاملہ جلد حل کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خاتون ٹیچر کی تنخواہ روکنے کیلئے محکمہ ایجوکیشن بلوچستان کی اپیل پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے 7سال تک خاتون ٹیچر قرۃ العین کی تنخواہ روکنے پر برہمی کا اظہار کیا ، جسٹس اعجازالاحسن نے اے اے جی سے مکالمے میں کہا کہ اتناعرصہ ٹیچر کی تنخواہ کیسےروک سکتےہیں، 2014میں بغیر معطل کئےقرۃ العین کی تنخواہ کیسےبندکی گئی، قانون پر عملدرآمد کیلئےکس نے ہاتھ باندھ رکھےہیں۔

- Advertisement -

ایڈیشنل اےجی بلوچستان نے بتایا کہ 2014 میں انکوائری کی توپتاچلا بطور ٹیچر بھرتی بوگس ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب پتاچل گیا بھرتی بوگس ہے تو 7سال تک ٹیچر کو نکالا کیوں نہیں گیا، عہدے سے ہٹائے بغیر7سال تک کسی کی تنخواہ نہیں روک سکتے۔

سپریم کورٹ نے تنخواہ روکنے والے افسر پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو خاتون ٹیچر کی تنخواہ کا معاملہ جلد حل کرنے کا حکم دے دیا اور بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف بلوچستان حکومت کی اپیل نمٹادی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں