کراچی : سپریم کورٹ نے دعا زہرا کیس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ کو چیلنج کیا جاسکتا ہے، جس پر سندھ ہائیکورٹ کی آبزرویشن اثر انداز نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے دعا زہراکیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا کہ درخواست گزار نے درخواست واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ، درخواست واپسی کی استدعا پر درخواست خارج کی جاتی ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ چیلنج کرنے کا اختیارہے، میڈیکل رپورٹ کو متعلقہ فورم پرچیلنج کیا جاسکتا ہے، میڈیکل رپورٹ سےمتعلق سندھ ہائیکورٹ کی آبزرویشن اثر انداز نہیں ہوگی۔
گذشتہ روز سپریم کورٹ نے دعا زہرا کیس نمٹاتے ہوئے والد مہدی کاظمی کو متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عدلات کا کہنا تھا کہ متعلقہ کیس ہمارے دائرہ کار میں نہیں آتا تاہم دعا کی عمر سے متعلق میڈیکل بورڈ کی تشکیل کیلئے مناسب فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیےکہ ہم ان کے والد کا دکھ سمجھ سکتےہیں، لیکن بچی کے بیانات ہوچکےہیں، کسی پر الزام نہیں لگاسکتےکہ اس پر زبردستی کی گئی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا تھا شادی کی حیثیت کوچیلنج توصرف لڑکی کرسکتی ہے، سندھ کےقانون کےتحت بھی نکاح ختم نہیں ہوتا۔
جسٹس منیب اخترنے ریمارکس میں کہا تھا کہ میرج ایکٹ پڑھ لیں، ہراسانی اور اغوا کا کیس تو نہیں بنتا۔۔ اگرسولہ سال سے کم عمرمیں بھی شادی ہو تونکاح رہتا ہے، نکاح تو آپ ختم نہیں کرسکتے تاہم آپ گارڈین کا کیس سیشن عدالت میں دائرکرسکتے ہیں۔