تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا

اسلام آباد : سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرزایکٹ 2023 قانون بن گیا، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ریویو آف ججمنٹس اینڈآرڈرزایکٹ 2023 توثیق کر دی، جس کے بعد سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈآرڈرزایکٹ 2023 قانون بن گیا۔

ایکٹ کے مطابق آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں پر نظرثانی کا دائرہ کار آرٹیکل 185 کےتحت ہوگا اور نظرثانی درخواست کی سماعت فیصلے کرنیوالے بینچ سے بڑا بینچ کرے گا۔

ایکٹ میں کہا گیا کہ نظرثانی کی درخواست کرنیوالے کو سپریم کورٹ کا کوئی بھی وکیل کرنے کاحق ہوگا جبکہ آرٹیکل184کےتحت ماضی کے فیصلوں پربھی نظرثانی درخواست دائر کرنے کاحق ہوگا۔

ایکٹ کے اطلاق کے بعد ماضی کے فیصلوں پر نظرثانی درخواست 60 دن میں دائر ہوسکتی ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔

یاد رہے 8 مئی کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کیا جانے والے سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹ آرڈر بل کو باقاعدہ قانونی شکل دینے کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو بھیجا گیا تھا۔

مذکورہ بل کے تحت184/3کے تحت سابقہ فیصلوں پر کسی بھی ملزم کو دی گئی سزا پر نظرثانی کا اختیار مل جائے گا۔

خیال رہے 14 اپریل کو قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کیلئے سہولت دینے کے لئے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر بل 2023ء کی منظوری دی تھی جبکہ مئی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظرثانی بل سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی ، بل کے حق میں 32 اور مخالفت میں 21 ووٹ پڑے۔

Comments

- Advertisement -