کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں نجی اسکول کی عمارت ڈھا دی گئی۔ اسکول میں زیر تعلیم بچے سراپا احتجاج بن گئے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں قائم نجی اسکول آئیڈیل پبلک اسکول کی عمارت کو ڈھا دیا گیا۔ اسکول گرانے کے خلاف طلبہ و طالبات نے احتجاج شروع کردیا۔
احتجاجی طلبا کا کہنا تھا کہ اسکول بلا جواز گرایا گیا ہے۔ وزیر تعلیم سندھ صورتحال کا نوٹس لیں۔
کوئی اسکول موجود نہیں
اس بارے میں جب اے آر وائی نیوز نے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ جمیل احمد بلوچ سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں کوئی اسکول ہی موجود نہیں۔ ’یہ ڈمی اسکول ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ نوٹس پر ہم علاقے میں گئے۔ اہل علاقہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی اسکول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈمی لوگوں کے ڈمی بچے ہیں جنہیں یونیفارم پہنا کر کھڑا کر دیا گیا ہے۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ اسکول سے متعلق ہمارے پاس کوئی کاغذات نہیں پہنچے۔ ہم نے نوٹس دیا، جس پر ہمیں جعلی کاغذات دکھائے گئے، اس کے بعد ہم نے کارروائی کی۔ جب ہم وہاں گئے تو کوئی بچہ موجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری میں ساری صورتحال واضح ہوجائے گی۔ اسکول کے معاملات دیکھنے والی انتظامیہ صورتحال کا نوٹس لے۔
اسکول کی رجسٹریشن کا عمل جاری
دوسری جانب اسکول کی پرنسپل نورین کا مؤقف ہے کہ انہوں نے زمین خرید کر اسکول بنایا تھا۔ ان کے مطابق انہیں کے ڈی اے کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ ’کے ڈی اے نوٹس بھیجتا تو ہم دستاویزات دکھاتے‘۔
انہوں نے بتایا کہ اسکول کو گزشتہ رات گرایا گیا۔ صبح جب وہ اسکول پہنچے تو انہیں واقعے کا علم ہوا۔
پرنسپل نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسکول کی رجسٹریشن نہیں ہوئی تاہم ان کے مطابق رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے حکومت سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔