لندن: برطانیہ میں سائنسی تجربے کے چکر میں مقناطیس نگلنے والے کم عمر بچے کے پیٹ سے ڈاکٹرز نے آپریشن کر کے مقناطیس نکال لیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے علاقے مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ طالب علم رائلے موریسن نے جنوری میں تجربہ کرنے کے لیے 54 مقناطیس نگل لیے تھے۔
طالب علم کا کہنا تھا کہ وہ یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ آیا مقناطیس پیٹ میں لے جانے کے بعد لوہے کی چیزیں اُس کے پیٹ سے چپک سکیں گی یا پھر نہیں۔ موریسن کے مطابق مقناطیس نگلنے کے بعد لوہے کی کوئی بھی چیز اُس کے پیٹ سے نہیں چپکی۔
والدین طبیعت بگڑنے کے بعد بچے کو 9 فروری کے روز اسپتال لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹرز نے الٹراساؤنڈ کیا تو پیٹ میں کسی چیز کی موجودگی کا انکشاف ہوا، بعد ازاں جب ایکسرے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ پیٹ میں بہت سارے مقناطیس موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: برطانیہ میں بچے کا مقناطیس کا خوف ناک تجربہ
رائے نے ہوش سنبھلنے کے بعد ڈاکٹرز کو خود بتایا کہ اُس نے 54 مقناطیس نگل لیے تھے۔
ڈاکٹرز نے دو روز انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھنے کے بعد رائلے کا 6 گھنٹے طویل آپریشن کیا اور اس دوران پیٹ میں موجود تمام مقناطیسوں کو نکال لیا گیا۔
ڈاکٹرز کے بعد بیشتر مقناطیس آنتوں میں ایک ساتھ چپکے ہوئے جن کو آسانی سے نکال لیا گیا، بعد ازاں دیگر مقناطیس تلاش کر کے انہیں باہر نکالا گیا۔ڈاکٹرز کے مطابق نوجوان کا نظام انہضام بری طرح سے متاثر ہوا جس کی وجہ سے اُس کے جسم میں موجود فضلے کا اخراج نہیں ہو پارہا تھا۔
ڈاکٹرز کے مطابق رائلے اب ہوش میں آگیا ہے اور اُس کی حالت خطرے سے باہر ہے، ایک دو روز میں اُسے گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔