امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں بچیوں کو اسکرٹ پہننے پر مجبور کرنے والے ایک اسکول کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا، عدالت نے مذکورہ پالیسی کو غیر آئینی قرار دے کر اسے ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
جنوبی کیرولینا کے شہر لی لینڈ میں ایک اسکول کو اس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا جب اس کی بچیوں کے ڈریس کوڈ میں اسکرٹ لازمی قرار دینے کی پالیسی کو مقامی عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔
اس لباس کو پہننے کے بعد کئی بچیوں نے شکایت کی کہ اس لباس میں انہیں ٹھنڈ لگتی ہے جکبہ وہ خود کو غیر آرام دہ بھی محسوس کرتی ہیں، ان بچیوں کے والدین نے اسکول سے اس پالیسی کے خلاف شکایت کی تاہم اسکول کی جانب سے کہا گیا کہ اسکرٹ پہننا روایت کی پاسداری ہے۔
اسکول کی اس ہٹ دھرمی کے بعد امریکن سول لبرٹیز یونین نامی تنظیم ان والدین کی مدد کے لیے آگے آئی اور پالیسی کو عدالت میں چیلنج کردیا۔
چند سماعتوں کے بعد ہی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسکول کی اس پالیسی کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
ڈسٹرکٹ جج نے کہا کہ بچیوں کو ایسا لباس پہننے پر مجبور کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ دوران ریسس آرام سے نہیں کھیل سکتیں، جبکہ وہ کلاس میں بھی غیر آرام دہ حالت میں بیٹھنے پر مجبور ہیں جس سے ان کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔
جج نے کہا کہ بچیاں ایک ایسے بوجھ تلے دبی ہوئی ہیں جس سے بچے آزاد ہیں، صرف اس لیے کیونکہ وہ بچیاں ہیں۔
عدالت کے فیصلے کے بعد بچیوں اور ان کے والدین نے نہایت خوشی کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایسا لباس پہن سکتی ہیں جس میں وہ خود کو آرام دہ محسوس کرتی ہیں۔