تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر میں آج بچے اسکول سے چھٹی پر

اسٹاک ہوم: دنیا بھر میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے بچوں نے آج اسکول سے چھٹی کرلی ہے، اس اسکول اسٹرائیک کا آغاز سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی بچی گریٹا تھنبرگ نے کیا ہے۔

15 سالہ گریٹا تھنبرگ نے کلائمٹ چینج کے خلاف ٹھوس پالیسی اپنانے پر مجبور کرنے کے لیے گزشتہ برس اگست سے اپنا احتجاج شروع کیا تھا۔ وہ 3 مہینے تک اپنا اسکول چھوڑ کر روزانہ پارلیمنٹ بلڈنگ کے سامنے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کرتی رہی۔

انتخابات کے بعد بھی اس کا احتجاج ختم نہیں ہوا، اب وہ ہر جمعے کے روز اسکول سے چھٹی کر کے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کرتی دکھائی دیتی۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمارا مستقبل اسکول نہیں، اگر زمین کو نہ بچایا گیا تو نہ اسکول رہیں گے اور نہ اسکول جانے والے۔

آہستہ آہستہ گریٹا نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلی اور زمین سے محبت کرنے والے بچے اور بڑے اس کے ہم آواز ہوگئے۔

گریٹا کا نام نوبیل انعام کے لیے تجویز

گزشتہ روز نارویئن حکام نے گریٹا کو نوبیل انعام دینے کی تجویز بھی پیش کردی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ناروے کے ایک رکن پارلیمنٹ فریدی اینڈرے کا کہنا تھا کہ اگر ہم کلائمٹ چینج کو نہیں روکیں گے تو یہ جنگوں، تنازعوں اور لوگوں کو بے گھر کرنے کا سبب بنے گی۔ گریٹا نے دنیا کے امن کو قائم رکھنے کے لیے ایک بڑی تحریک شروع کی لہٰذا وہ امن کے نوبیل انعام کی حقدار ہے۔

گریٹا کے ساتھ ہم آواز ہو کر آج تقریباً 100 سے زائد ممالک میں اسکول اسٹرائیک کی جارہی ہے۔ مختلف ممالک کے بچے پالیسی ساز عمارتوں کی طرف مارچ کر رہے ہیں تاکہ پالیسی سازوں کو ٹھوس ماحولیاتی اقدامات کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔

اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈن نے بھی ننھے مظاہرین سے ملاقات کی اور ماحول دوست اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔

Comments

- Advertisement -