تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

برفانی لومڑی نے 3506 کلو میٹر کافاصلہ 76 روز میں طے کرلیا، سائنسدان حیران

ٹورنٹو : برفانی لومڑی نے 3506 کلو میٹر کافاصلہ 76 روز میں طے کر کے سائنسدانوں کو حیران کر دیا، سائنسدانوں نے گزشتہ سال مارچ سوالبر کے جزیرے سپٹس برگن میں آزاد چھوڑا تھا، لومڑی کے سفر کا جائزہ لینے کیلئے اس پر جی پی ایس ٹریکر لگایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے، برفانی لومڑی نے ناروے سے کینیڈا تک 3506 کلو میٹر کا فاصلہ حیران کن طور پر صرف 76 دن میں طے کیا، لومڑی کے سفر پر سائنسدان حیران اور پریشان رہ گئے۔

ناروے کے پولر انسٹیٹیوٹ میں موجود محقیقین نے لومڑی کے سفر کا جائزہ لینے کیلئے اس پر جی پی ایس ٹریکر لگایا تھا۔

سائنسدانوں نے گزشتہ سال مارچ سوالبر کے جزیرے سپٹس برگن میں آزاد چھوڑا تھا، جب خوراک کی تلاش میں لومڑی مغرب کی جانب نکلی تب عمر ایک برس سے بھی کم تھی۔ اس نے گرین لینڈ کا 1512 کلومیٹر طویل سفر حیران کن طور پر 21 دنوں میں طے کیا اور اس کے فوراً بعد برفیلے علاقے میں پیدل چلتے ہوئے دوسرا حصہ شروع کر دیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق جب یہ لومڑی سوالبر سے روانہ ہوئی تو سائنس دانوں نے 76 دن بعد کینیڈا کے ایلزمیر جزیرے پر پایا، لومڑی نے 3500 کلومیٹر کا سفر برف پر پیدل چل کر طے کیا تھا۔ فاصلے کی لمبائی سے زیادہ ماہرین لومڑی کی رفتار سے متاثر تھے۔

سائنس دانوں کے اندازے کے مطابق لومڑی دن میں اوسطاً 46 کلومیٹر چلتی تھی اور بعض دنوں میں اوسطاً 155 کلومیٹر فاصلہ بھی طے کیا، ایوا فگلی نارویگن انسٹیٹیوٹ فار نیچر ریسرچ کے ارناڈ ٹیرکس کیساتھ ملکر کام کر رہی ہیں تاکہ پتا چلایا جاسکے کہ لومڑیاں قطبِ شمالی میں موسم کی تبدیلیوں کا سامنا کیسے کرتی ہیں۔

انہوں نے ناروے کے سرکاری چینل کو بتایا کہ ہم شروع میں اپنے آنکھوں پر یقین نہیں کر رہے تھے، ہمیں لگا کہ لومڑی مر گئی ہوگی یا اسے کسی نے کشتی پر لاد دیا ہوگا لیکن مذکورہ علاقے میں کوئی بھی کشتی نہیں تھی جس پر سب ششدر رہ گئے، اس سے پہلے کسی لومڑی کو اتنا طویل سفر اتنی تیزی سے طے کرتے ہوئے ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

ایوا فگلی نے بتایا کہ گرمیوں میں کافی خوراک ہوتی ہے لیکن سردیوں میں بہت مشکلات پیش آتی ہیں، اسی دوران برفانی لومڑی خوراک کی تلاش اور بقا کیلئے دوسرے علاقوں میں منتقل ہو جاتی ہے، لیکن مخصوص لومڑی نے ہماری تحقیق کا حصہ بنی دوسری لومڑیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ سفر طے کرلیا ہے، یہاں سے اس چھوٹی سی مخلوق کی غیر معمولی صلاحیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -