تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

منفی سوچ کے حامل افراد کو سائنس دانو‌ں‌ نے خبردار کردیا

نیویارک: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دوسروں پر طنز، حسد اور بغض کرنے والے افراد کی قبل از موت ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی یونیورسٹی آف ٹینسی کے سائنس دانوں نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ دوسروں پر طنز کرنے، حسد، بغض اور کینہ جیسے منفی جذبات رکھنے والے لوگوں کی قبل ازوقت موت ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے، ایسے لوگ دل کے عارضے میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں اور انہیں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اس تحقیق میں سائنس دانوں نے دل کے عارضے سے بچ نکلنے والے 2300 افراد میں روئیے کی عادات کا معائنہ کیا، نتائج میں معلوم ہوا کہ جو لوگ مذکورہ منفی عادات کے مالک تھے ان کو اگلے دو سال کے اندر ہی دوسری بار ہارٹ اٹیک آنے اور اس سے ان کی موت ہونے کا خطرہ مثبت جذبات رکھنے والے لوگوں کی نسبت کئی گنا زیادہ تھا۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ٹریسی ویٹوری کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق میں اس بات کے شواہد سامنے آئے ہیں کہ انسان کا ہمیشہ منفی سوچ اور منفی رویہ اپنائے رکھنا اس کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق ایسے لوگوں میں اپنی دیکھ بھال کرنے کا رجحان بہت کم ہوتا ہے اور یہ لوگ سگریٹ و شراب نوشی کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں۔ ان کی خوراک اور طرز زندگی انتہائی ناقص ہوتا ہے۔ یہی وہ وجوہات ہیں جو ان لوگوں میں دل کے عارضے سمیت دیگر امراض کا سبب بنتی ہیں اور ان کی جلد موت ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -