تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

عمران فاروق کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے، اسکاٹ لینڈ یارڈ

لندن: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش رک گئی ہے، تاہم اسکاٹ لینڈ یارڈ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ ان کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں عمران فاروق قتل کیس میں پیچیدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، کیس کی تفتیش رکی ہوئی ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

قبل ازیں ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے عمران فاروق قتل کا معاملہ اٹھایا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف کریسیڈا ڈک ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں پیش ہوئے، کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں بہت پیچیدگیاں ہیں۔

کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کے سرے برطانیہ سے باہر جاتے ہیں، جس کی وجہ سے تفتیش رکی ہوئی ہے، کیس میں کئی پیچیدگیاں ہیں جنھیں سلجھایا جا رہا ہے۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف نے کہا کہ تفتیش کے لیے پاکستان کے ساتھ مسائل حل کرنے ہوں گے، اس سلسلے میں دفتر خارجہ و متعلقہ حکام سے مل کر معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا جار رہا ہے۔

کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ عمران فاروق قتل کیس پر برطانوی عوام کا بہت پیسا خرچ ہو چکا ہے، قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

عمران فاروق قتل کیس: 3 ملزمان پرفرد جرم عائد


واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔

ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں لندن پولیس اب تک 7697 دستاویزات کی چھان بین اور 4556 افراد سے پوچھ گچھ کرچکی ہے جبکہ 4323 اشیا قبضے میں لی گئیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -