تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خطے پر اثرات ہوں گے، وائٹ ہاؤس

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مودی سے بات کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کو تیار ہیں، پاکستان اور بھارت کہیں گے تو صدرٹرمپ ثالثی کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق واشنگٹن مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک پر تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خطے پر اثرات ہوں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نریندر مودی سے بات کریں گے۔

امریکی صدرپاکستان اوربھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل ایک بار پھر کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بطور ثالث کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اگست کو وائٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش کی تھی۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، اس کا دارومدارمودی پر ہے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، زبردست انسان ہیں، مودی سے بھی ملاقات کرچکا ہوں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپر بہترین طریقے سے آگے بڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پرکردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

Comments

- Advertisement -