کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے گوادر کے قریب جیوانی میں ساحل سمندر پر سیمنٹ کے ماڈیولر بلاکس کی مدد سے مصنوعی چٹان رکھنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، یہ چٹانیں سمندر میں باغیچے کا کام کریں گی۔
یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جو جیوانی کے قریب دس کلو میٹر کے فاصلے پر پاک ایران سرحد پر واقع گواتر بے کے مقام پر شروع کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں بین الاقوامی تنظیم ورلڈ وائلڈ فنڈ فار نیچر پاکستان ( ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے تکنیکی مشیر معظم خان نے منصوبے سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے سمندری حیاتیاتی تنوع کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرالروں کے ذریعے ہونے والے مچھلیوں کے غیرقانونی شکار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ممنوعہ جال سے غیر قانونی شکار کرنے والے بڑے ٹرالرز سمندری حیات کی نسل کشی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ یہ ماڈیولر بلاکس یا مصنوعی چٹانیں سمندری ماحول کی بحالی کے منصوبے کے تحت قائم کی جا رہی ہیں۔
معظم خان نے کہا کہ اس منصوبے سے سمندری حیاتیاتی تنوع کو تحفظ اور فروغ ملے گا اور ساحل کے قریب رہنے والے لوگوں کو معاشی فائدہ پہنچے گا۔