کراچی : سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے متعلق خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ نے عدالت میں سندھ حکومت اور پولیس کیخلاف درخواست دائر کردی، سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کو8 جنوری کے نوٹسز جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے علاقے سی ویو پر پولیس سے بد سلوکی کے الزام میں گرفتار سندھ ہائیکورٹ کے وکیل شمس الاسلام نے اپنی گرفتاری اور رہائی کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں تحفظ کے حصول کیلئے درخواست دائر کردی ہے۔
درخواست میں ہوم سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی ایس پی اورنگزیب، ایس ایس پی ساؤتھ جاوید اکبر،ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان بھی فریق ہیں، اس کے علاوہ درخشاں تھانے کےاہلکاروں بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ پولیس نے واقعے کو اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے اس لیے مجھ پر مزید جھوٹے مقدمات قائم کیے جاسکتے ہیں لہٰذا پولیس کو پابند کیا جائے۔
جس پر سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کوطلبی کے لیے8 جنوری کے نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
مزید پڑھیں : پولیس سے بدسلوکی کرنے والے وکیل کی گرفتاری و رہائی
واضح رہے کہ پولیس نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو قابل ضمانت مقدمے میں گرفتار کیا تھا، پیشی کے موقع پر عدالت نے وکیل کی گرفتاری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے پولیس سے وضاحت بھی طلب کر رکھی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔