تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

موسم سرما میں اداسی کیوں محسوس ہوتی ہے؟

کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اکثر اوقات موسم سرما میں ہمیں ایک عجیب سی اداسی اور مایوسی لاحق ہوجاتی ہے، ہمارا دل ہر کام سے اچاٹ ہوجاتا ہے حتیٰ کہ ہم اپنے پسندیدہ کاموں سے بھی بیزار اور لاتعلق ہوجاتے ہیں۔

گو کہ یہ علامات ڈپریشن اور اینگزائٹی کی ہیں جو سال میں بھی کسی بھی وقت ہم پر حملہ کرسکتی ہیں، تاہم موسم سرما میں ان علامات کا پہلے سے شکار افراد مزید مشکل سے دو چار ہوجاتے ہیں جبکہ پرامید اور خوش باش رہنے والے افراد بھی سردیوں میں اس سے متاثر دکھائی دیتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیفیت حقیقی کیفیت ہے جسے سیزنل ایفیکٹو ڈس آرڈر یا سیڈ سنڈروم کا نام دیا جاتا ہے اور اس کا شکار ہوجانا معمول کی بات ہے کیونکہ یہ موسم کی وجہ سے ہوتا ہے۔

دراصل موسم ہمارے مزاج اور کیفیات پر اثر انداز ہوتا ہے اور یہ وہ پہلو ہے جسے ہم اکثر نظر انداز کردیتے ہیں۔

سردیوں میں ہونے والا اداسی کا یہ سنڈروم صرف موسم سرما میں ہی نہیں، بلکہ ابر آلود موسم اور بارش کے دنوں میں بھی لاحق ہوسکتا ہے اور انسان باقاعدہ طبی طور پر اداسی اور مایوسی محسوس کرتا ہے۔

اب تک کی جانے والی کئی تحقیقات سے یہ علم ہوچکا ہے کہ انسان کو جو چیزیں خوش رکھتی ہیں ان میں سے ایک عنصر سورج کی شعاعیں بھی ہیں، سورج کی روشنی سے حاصل ہونے والا وٹامن ڈی طبی طور پر ڈپریشن کی کیفیت کو کم کر کے موڈ کو بہتر کرتا ہے۔

علاوہ ازیں چمکتا ہوا سورج امید کا پیغام دیتا ہے جو خود بخود ہمارے اندر سے مایوسی اور ناامیدی کے جذبات کو کم کرتا ہے۔

موسم سرما میں ایسی کیفیات لاحق ہونے کی ایک اور وجہ سماجی سرگرمیوں میں کمی ہونا بھی ہے، موسم جتنا سرد ہو، لوگ اتنا ہی گھروں سے نکلنے یا ملنے جلنے سے پرہیز کرتے ہیں جس سے ہم ایک قسم کی تنہائی بھی محسوس کرتے ہیں۔

اسی اداسی سے تنگ آکر جب موسم سرما ختم ہوتا ہے اور بہار آتی ہے تو دنیا بھر میں لوگ بہار کا نہایت پرجوش استقبال کرتے ہیں اور اس موقع پر کوئی فیسٹیول منایا جاتا ہے۔

کئی عقائد میں موسم بہار کو سورج کی واپسی یا دوبارہ زندگی سے بھی تشبیہہ دی جاتی ہے جبکہ کئی ثقافتوں میں یہ نئے سال کا بھی آغاز ہوتا ہے۔

یہ موسم دراصل اس زندگی کے پھر سے بحال ہونے کا اشارہ ہوتا ہے جو سخت سردی میں ٹھٹھر کر منجمد ہوچکی ہوتی ہے، چنانچہ اس موسم کو خوشی منا کر تہواروں کے ذریعے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

میکسیکو میں موسم بہار کے آغاز میں ایک تہوار اسپرنگ ایکونوکس منایا جاتا ہے جس کی تاریخ قدیم مایا دور سے ملتی ہے، اس دن کو سورج کی واپسی سے تعبیر کیا جاتا ہے یعنی سردیوں کے طویل موسم کے بعد سورج کی واپسی۔

برصغیر میں بہار کے آغاز پر بسنت کا رنگوں بھرا تہوار منایا جاتا ہے، قدیم روایات کے مطابق موسم سرما میں سفید اور بے رنگی سے اکتائی آنکھوں کو بسنت میں مختلف رنگوں سے تقویت بخشی جاتی ہے۔

دنیا بھر کی ہندو برادری بھی انہی دنوں رنگوں سے بھرا ہولی کا تہوار مناتی ہے۔

لیکن سردیوں کی اداسی سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟

موسم سرما میں اداسی اور مایوسی کے غلبے سے چھٹکارا پانے کے لیے سب سے پہلے تو خود کو حرکت میں لانا ضروری ہے، باقاعدہ ورزشیں اس سلسلے میں معاون ہوسکتی ہیں۔

ان دنوں اگر آپ گھر پر زیادہ وقت گزار رہے ہیں تو گھر کے وہ ادھورے کام کر ڈالیں جو آپ وقت کی کمی کے سبب نہیں کر پاتے کیسے کوئی مرمتی کام یا صفائی ستھرائی۔

صبح اٹھ کر دروازے کھڑکیاں کھول دیں تاکہ سورج کی روشنی اندر آسکے۔

روزانہ دھوپ میں کچھ وقت ضرور گزاریں۔

سماجی سرگرمیوں میں اضافہ کریں، اگر سرد موسم کی وجہ سے آپ باہر نہیں جانا چاہتے تو دوستوں کے ساتھ مل کر گھر میں ہی گیٹ ٹوگیدر کا اہتمام کریں۔

اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں، گرم اور صحت مند غذائیں کھائیں اور پانی کا استعمال بھی زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ طبی و جسمانی طور پر آپ فٹ رہیں۔

اگر آپ ڈپریشن کی دوائیں استعمال کرتے ہیں تو اپنی نئی علامات ڈاکٹر کو ضرور بتائیں اور ان کے مشورے سے دوائیں تبدیل کریں۔

Comments

- Advertisement -