جمعرات, فروری 13, 2025
اشتہار

سلامتی کونسل کا اجلاس، اسرائیل اور ایران میں تلخ جملوں کا تبادلہ

اشتہار

حیرت انگیز

ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں دونوں ممالک کے مندوبین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے ایرانی سفارتخانے پر حملے کے جواب میں گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز سے حملہ کیا جس کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا  جس میں ایران اور اسرائیل کے مندوبین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

صہیونی مندوب کا کہنا تھا اسرائیل وہ بچہ نہیں جو بھیڑیا دیکھ کر رونے لگے۔ ہم ابلتے پانی میں مینڈک نہیں ہیں، ایران تمام سرخ لکیریں عبور کرچکا ہے اور اب جوابی کارروائی ہمارا قانونی حق ہے۔

ایرانی مندوب نے کہا اسرائیلی وزیراعظم کی پالیسی ہے کہ اقتدارمیں رہنے کیلیے خطے میں تنازعات کو بڑھاوا دیں۔ اس معاملے پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے منافقاتنہ رویہ اختیار کیا اور افسوس کہ سلامتی کونسل بھی عالمی امن براقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔

ایرانی مندوب کا مزید کہنا تھا  کہ شام میں اسرائیلی حملے کے خلاف روس نے اس جارحانہ اور ظالمانہ اقدام کی مذمتی قرارداد پیش کی۔ اس قرارداد کو چین، الجزائر اور کئی اراکین کی حمایت حاصل تھی لیکن امریکا، برطانیہ اور فرانس اسے روک دیا۔ ایسے حالات میں ایران نےعالمی قوانین کے تحت اپنا دفاعی حق استعمال کیا۔

ایرانی میزائل روکنے پر اسرائیل کے کتنے ارب ڈالر خرچ ہوئے؟

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں