آج اردو کے ممتاز شاعر، ادیب اور ماہنامہ افکار کے مدیر جناب صہبا لکھنوی کی چودہویں برسی منائی جارہی ہے۔
صہبا لکھنوی کا اصل نام سید شرافت علی اوران کا آبائی وطن لکھنؤ تھا۔ تاہم وہ 25 دسمبر 1919ءکو ریاست بھوپال میں پیدا ہوئے تھے۔
انہوں نے بھوپال، لکھنو اور بمبئی سے تعلیمی مدارج طے کئے اور 1945ءمیں بھوپال سے ماہنامہ افکار کا اجرا کیا۔
قیام پاکستان کے بعد وہ کراچی میں سکونت پذیر ہوئے اور یہاں 1951ءمیں افکار کا دوبارہ اجرا کیا۔ افکار کے ساتھ ان کی یہ وابستگی ان کی وفات تک جاری رہی اور یہ رسالہ مسلسل 57 برس تک بغیر کسی تعطل کے شائع ہوتا رہا۔
صہبا لکھنوی کے شعری مجموعے ماہ پارے اور زیر آسماں کے نام اشاعت پذیر ہوئے جبکہ ان کی نثری کتب میں میرے خوابوں کی سرزمین (سفرنامہ مشرقی پاکستان)، اقبال اور بھوپال، مجاز ایک آہنگ، ارمغان مجنوں، رئیس امروہوی فن و شخصیت اور منٹو ایک کتاب شامل ہیں۔
جناب صہبا لکھنوی 30 مارچ 2002ء کو کراچی میں وفات پاگئے۔