جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

سانحہ سہون: خودکش حملہ آور کن راستوں‌ سے درگاہ پہنچا، پتا چل گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سانحہ سیہون میں خود کش حملہ آور کن راستوں سے گزر کر حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ تک پہنچا، ان راستوں کا پتا لگالیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق سیہون دھماکے کی تحقیقات میں ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے، خودکش حملہ آور ممکنہ طور پر جن راستوں سے گزر کر درگاہ تک پہنچا ان راستوں کا تحقیقاتی ٹیم نے پتا لگالیا ہے۔

سانحہ سیہون، خودکش حملہ آورکی شناخت کرلی، آئی جی سندھ

ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے وڈھ سے خضدار تک کچے کا راستہ اختیار کیا، حملہ آور نے خضدار سے واہی پاندی،جوہی اور دادو والا راستہ اختیار کیا، دادو بھان سے سیہون کا راستہ 25 سے 30 کلومیٹر تک ہے۔

ذرائع کے مطابق حملہ آور جن راستوں سے گزرا ممکنہ طور پر ان راستوں پر فورس تعینات نہیں ہوتی، جائے وقوعہ سمیت تمام مقامات کی جیو فنسنگ بھی کی جارہی ہے۔

اب تک کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ درگاہ لعل شہباز قلندرؒ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ حفیظ بروہی تھا جو کہ داعش میں شمولیت اختیار کرچکا تھا، اسی نے خودکش حملہ آور کو تیار کرکے بھیجا۔

سیہون دھماکے کے سہولت کار حفیظ بروہی کی ویڈیو مل گئی

خیال رہے کہ سانحہ سیہون کی تحقیقات میں سی ٹی ڈی کراچی،سکھر اور لاڑکانہ کی ٹیمیں شامل ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر اس ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات میں ہر ممکن قدم اٹھایا جارہا ہے۔

یہ پڑھیں: سانحہ سہون:‌ خودکش حملہ آور کا سہولت کار گرفتار

وزیراعلیٰ سندھ نے شہید افراد کے عوض 15لاکھ ، شدید زخمیوں کے لیے 10 لاکھ اور زخمی کے لیے 5لاکھ روپے زرتلافی کا اعلان کیا۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت دی کہ شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے دیے جائیں، ان کے گھر کے فرد کو نوکری دی جائے۔

سندھ حکومت نے اس حملے کے بعد سے سندھ کی تمام اہم درگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی محکمہ اوقاف زائرین کی تلاشی کے لیے علیحدہ سے ملازمین بھرتی کرے گا جنہیں سندھ پولیس تربیت دے گی۔

اسی سے متعلق: سہون دھماکا: ملزمان کہاں‌ سے آئے؟ شواہد مل گئے

یاد رہے کہ 16 فروری کو درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں ہونے والے خودکش حملے میں 90 افراد شہید اور 343 زخمی ہوگئے تھے۔

سہون حملہ: شہدا کی تعداد 90 ہوگئی، 343 زخمی، 73 کی حالت نازک

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں