کراچی : سانحہ سیہون کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، قانون نافذ کرنے والے ادراوں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، سندھ کے مختلف شہروں میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون کے بعد ملک بھر میں دہشتگردوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ہے، سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، ملک بھر سے مسینکڑوں افراد گرفتار کرلئے۔
سندھ حکومت نے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں کریک ڈاؤن کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کردی کہ کشمور ، کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکار پور میں ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو پکڑا جائے۔
دادوکی تحصیل جوہی سے سانحہ سہیون میں سہولت کاری کے الزام میں منیر جمالی اور عزیر جمالی کو حراست میں لے لیا گیا ہے، سیہون کے اطراف میں بھی آپریشن کے دوران ستر سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاڑکانہ میں بھی پولیس اور رینجرز کے کومبنگ آپریشن میں بیس سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، گھوٹکی میں آپریشن کے دوران چار مشتبہ افراد کو اور تھرپارکر میں بھی پولیس نے پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جبکہ بغیرانٹری رہائش دینے پرچھ ہوٹل مالکان کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
جامشورو سے بھی حساس اداروں نے پندرہ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔