لندن: برطانیہ میں ڈرائیور کے بغیر چلنے والی بسیں سڑکوں پر دوڑیں گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیمبرج میں برطانیہ کی پہلی خودکار بس نے دو میل کا سفر طے کیا، کسی بھی ڈرائیور کے بغیر بس نے خودکار طریقے سے سفر طے کیا۔
آٹومیٹک الیکٹرانک بس کے چلنے کے دوران سڑک پر عام ٹریفک بھی رواں دواں رہی، الیکٹرک بسوں میں دس مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
گریٹر کیمبرج پارٹنر شپ (جی سی پی) کا کہنا ہے کہ گاڑیوں میں شہر میں سفر کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے۔
بسوں میں مسافروں کے اخراجات کے بارے میں تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
کیمبرج شائر اور پیٹربورو کے میئر نیک جانسن نے کہا کہ امید ہے کہ کیمبرج شائر کے دوسرے حصوں میں بھی یہ گاڑیاں استعمال ہوسکیں گی۔
قبل ازیں برقی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی ایک کار کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں2 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
برطانوی آن لائن اخبار ڈیلی میل کے مطابق گزشتہ شب 2019 ماڈل کی ٹیسلا گاڑی درخت سے ٹکرا گئی۔ گاڑی خود کار طریقے سے چل رہی تھی اور اس کی ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی نہیں تھا۔
کار میں ایک شخص سامنے والی مسافر سیٹ پر بیٹھا تھا اور دوسرا پیچھے بیٹھا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ تیزرفتار گاڑی موڑ کاٹنے میں ناکام رہی اور سڑک کے نیچے درخت سے جا ٹکرائی تھی۔