پرتگال: نوجوان لڑکے کی 126 سالہ قدیم مجسمے کے ساتھ تصویر لینے کی کوشش کے دوران مجسمہ گر کر تباہ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کے روزمرکزی النکرت ریلوے اسٹیشن کے باہر پیدل چلنے والے پل پرنصب مجسمے کے ساتھ ایک نوجوان نے تصویر لینے کی کوشش کی اور قریبی تختے پر چڑھ گیا، وزن کے باعث تختہ اپنی جگہ سے ہٹا اور مجسمہ زمین پرگر کرتباہ ہوگیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد لڑکے نے جائے وقوعہ سے بھاگنے کی کوشش کی، مگر ملزم کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا ہے، جلد اُسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔
واضح رہے چھوٹے سائز کا یہ مجسمہ ریلوے اسٹیشن کے داخلی دروازے نصب کیا ہوا تھا۔ اداس آنکھوں، دو گھوڑوں کے درمیان تلوار والا یہ مجسمہ سفید رنگ کے خصوصی پتھر مہراب سےتیار کیا گیا تھا،جس کی تکمیل 1890 میں مکمل ہوئی۔
پرتگالی خبررساں ذرائع کے مطابق یہ مجسممہ ڈوم سیباسچین نامی بادشاہ کا تھا جس نے 24 سال کی عمر میں مراکش میں ہونے والی صلیبی جنگوں میں حصہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ 1557 سے 1578 کے درمیان پرتگال میں حکومت کی اور ملک کو کئی فتوحات دلائیں، انہیں پرتگال کی تاریخ میں اہم اور مقدس شخصیت کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ڈوم سیباسچین ایک صلیبی جنگ میں مارے گئے تھے تاہم ان کی لاش کی کبھی بھی شناخت نہیں ہوسکی تھی، جس کے سبب پرتگالیوں میں اس یقین نے جنم لیا ہے کہ ایک دن بادشاہ واپس لوٹ کر ضرور آئے گا اوراپنا تخت سنبھالے گا اور پرتگالیوں کو مشکلات سے آزادی دلوائے گا۔