تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

سیلفی لینے والے ذہنی مریض ہیں، ماہرین نفسیات کا انکشاف

لندن : سیلفی کے شوقین خبردارہوجائیں، ماہرین نفسیات نے انکشاف کردیا، سیلفی لینے والےذہنی مریض ہیں، برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیماری سیلفیٹس کہلاتی ہے، تین اقسام کی بیماری میں آپ کونسی اسٹیج پر ہیں ؟

حالیہ چند برسوں میں سیلفی لینے کا رواج بہت زور پکڑ چکا ہے، دفاتر، پارکوں، تفریحی مقامات اور پارٹیوں میں اب لوگ موبائل فون سے اکثر اپنی تصویریں بناتے نظر آتے ہیں اور سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا عام تفریح بن چکی ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ عادت نفسیاتی اور ذہنی بیماریوں کا باعث بھی بن رہی ہیں۔

ماہرین نےخبردار کیا ہے کہ سیلفی کے شوقین ذہنی مریض ہیں، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تین اقسام کی بیماری کا نام سیلفیٹس ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلفی لینے والے خود پسند اور سوشل میڈیا پر مشہوری کے لیے سیلفیاں لیتے ہیں، کچھ منچلے تو سیلفی کے چکر میں جان بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں، یہ شوق کئی لوگوں کی جان بھی لے چکا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ پہلی اسٹیج پر مریض دن میں دو سے تین بار سیفلی لیتا ہے، زیادہ سے زیادہ سیلفیاں لینا اور سوشل میڈیا پرلگانا بیماری کی دوسری اسٹیج کہلاتا ہے، آخری اسٹیج پرمریض خود کو سیلفی لینے سے روک نہیں پاتا اور دن میں کئی بارسیلفی سوشل میڈیا پرلگاتا ہے۔

اپنی زندگی کے ہر لمحے کی تصاویر لینے کی عادت لوگوں کے اندر اہم لمحات کو یاد کرنے کی صلاحیت کو ختم کرکے رکھ دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق سیلفی لینے کی عادت یاداشت پر اثر انداز ہوتی ہے اور لوگ اپنی زندگی کے اہم لمحات کی بہت کم باتیں ہی یاد رکھ پاتے ہیں کیونکہ سیلفی لیتے ہوئے لوگوں کی توجہ صرف ایک خاص چیز یا منظر پر مرکوز ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ان کی یاداشت زوم کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -