تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

چیک پوسٹ حملہ ، سیکرٹری دفاع کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق نے قبائلی علاقے میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق بریفنگ دی۔

تفصیلات کے مطاب آج بروز منگل سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں دی گئی بریفنگ میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق کا کہنا تھا کہ دوگا گاؤں سےہماری چیک پوسٹ پرگزشتہ ماہ دوبارحملہ ہوا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے 25 مئی کو 2مشتبہ افراد گرفتار کیے۔

سیکرٹری دفاع کا کہناتھا کہ 26 مئی کو محسن داوڑ اوراس کے ساتھیوں نے دھرنا دے دیا، جس کے بعدمشران سے ملاقات میں سیکیورٹی فورسز نے ایک مشکوک شخص کوچھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد دھرنا ختم ہونے کا فیصلہ کیا گیا ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مذاکرات کے بعد علی وزیر اورمحسن داوڑ نےفون کر کے دھرنا ختم نہ ہونے دیا، دونوں ایم این ایز وہاں پہنچے اورسیکیورٹی فورسز سےجھگڑا کیا۔دونوں کی سربراہی میں پہلےچیک پوسٹ پرپتھراؤ کیا گیا ، پھرفائرنگ بھی کی گئی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے5 جوان زخمی ہوئے لیکن افواج کی جانب سے تحمل کامظاہرہ کیا گیا۔

اکرام الحق نے مزید بتایا کہ کچھ دیر بعد گروہ نے چیک پوسٹ پرحملہ کر دیا جس کا جواب دینا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اس موقع پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئر مین ولید اقبال نے چیک پوسٹ پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے صرف فوج نہیں قبائلیوں کی بھی قربانیاں ہیں،چندافراد کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فورسز کےساتھ ہیں کسی کوقبائلی علاقوں کا امن خراب نہیں کرنے دیں گے،فاٹا کا دورہ کریں گے اور وہاں کے لوگوں سے ملیں گے۔

اجلاس کے دوران سینیٹ کمیٹی کے اراکین نے مسلح افواج سے مکمل اظہار یکجہتی کیا اور محسن داوڑاورعلی وزیر کی ساتھیوں سمیت مسلح افواج پرحملے کی بھرپور مذمت کی۔

یا درہے کہ 26 مئی کو پاک فوج کی چوکی پر حملہ آور گروہ کی فائرنگ کے سبب 5فوجی اہلکارزخمی ہوئے تھے۔فائرنگ کےتبادلےمیں 3حملہ آورمارےگئے جبکہ 10 زخمی بھی ہوئے تھے ۔

بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوج پر حملے کے الزام میں پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کو ان کے 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا ہے جبکہ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے اس افسوس ناک واقعے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ معصوم پی ٹی ایم کارکنوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے، چند افراد پی ٹی ایم کے معصوم کارکنوں کو استعمال کررہے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا تھا کہ بہادر قبائلیوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، دہائیوں پر مشتمل جدوجہد کے ثمرات ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی ایم رہنما علی وزیرنے جلسے میں کچھ عرصہ پہلے قومی اداروں کوکھلے عام دھمکیاں دی تھیں کہ میں تمہیں ماروں گا۔

Comments

- Advertisement -