اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے سربراہ شاہی سید کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں سائبر کرائم بل اور سائبر سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ شاہی سید کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں اراکین قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن کمیٹی نے شرکت کی اور سائبر کرائم بل کا جائزہ لیا اور سائبر سیکیورٹی پر مشاورت کی۔
اسی سے متعلق: قائمہ کمیٹی آئی ٹی،الیکٹرونک کرائم بل کی منظوری
اس موقع پر پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اور رکن قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن کمیٹی فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم بل اور سائبر سیکیورٹی الگ الگ موضوعات ہیں،دونوں موضوعات پر عیلحدہ علیحدہ بل تیار کیئے جا سکتے ہیں۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اگر دونوں موضوعات پر ایک ہی بل لایا گیا تو اس معاملات الجھ جائیں گے جس سے اس بل کی افادیت کم ہو جائے گی چنانچہ ان موضوعات پر الگ الگ بل لائے جائیں۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے سائبر کرائم بل پر عوام کے تحفظات ہیں،اس بل پر عوام کے تحفظات کو بھی سنا جائے جس کے بعد اسے منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کیا جائے۔
مزید جانیے: سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش
یاد رہے قومی اسمبلی میں سائبر کرائم بل وفاقی وزیر انوشہ رحمان نی پیش کیا تھا، بل کے کئی نکات پر سوشل میڈیا پر متحرک بلاگرز، صحافی اور عوام الناس نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا جب کہ امریکہ میں متعین سابقہ پاکستانی سفیر برائے اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیریں رحمٰن اس بل کو غیر انسانی قرار دیا تھا۔