تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

قومی اسمبلی میں "سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ” سے کرانے کا ترمیمی بل پیش

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی راہ کو مزید ہموار کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں ترمیمی بل پیش کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

بل پیش کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ یہ بل سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ہے، بل آرٹیکل 218 تین کے مطابق ہے، بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت کو روکا جائے۔

حکومت کی جانب سے بل پیش کرنے پر اپوزیشن نے ڈیسک بجاکر شدید احتجاج کیا، جس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ سے ہونے چاہئیں، کیا آئینی ترمیم لانا غیر آئینی اقدام ہے، آئین میں ترمیم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہےتو اللہ ہی مالک ہے، آئین کو پڑھ لینا چاہیے،کوئی الیکشن چوری نہیں کرنا چاہتا۔

اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

قومی اسمبلی اجلاس میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا ترمیمی بل پیش کرنے پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، اس موقع پر لیگی رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بل پر شدید تحفظات ہیں، ہم سب معزز اراکین اسمبلی ہیں اور عوام کے ووٹوں سے اس ایوان میں آئے ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ایوان کی کارروائی دستور کے مطابق ہو، مگر اس کا مطلب یہ نہیں یکطرفہ کارروائی ہونےدیں، پوری دنیا میں جمہوریت دو پہیوں سےچلتی ہے، ایک حکومت ہوتی ہے ایک اپوزیشن، حکومت پر تنقید کرنا اپوزیشن کا کام ہے، مگر حکومتی ارکان تنقید پر پیٹرول چھڑکتے ہیں، حکومت کےہاتھوں کردار کشی برداشت نہیں کر سکتے۔

لیگی رہنما نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن اراکین کو انتقامی کارروائی میں نشانہ بناتی ہے اور میڈیا ٹرائل کرتی ہے، مسلسل کردار کشی اپوزیشن کو غیر مؤثر کرنے کیلئے ہوتی ہے، قومی اسمبلی کے لیڈر آف اپوزیشن جیل میں ہے جبکہ پنجاب میں اپوزیشن لیڈر جیل میں ہے۔

Comments

- Advertisement -