اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے مہنگائی پر حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ ان کے سینے میں گوشت کا دل ہے یا پتھر کا؟
سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیا حکمران اشرافیہ میں ضمیر نام کی کوئی چیز ہے کہ نہیں؟ بے رحم اشرافیہ مراعات لینے، وسائل لوٹنے اور ایک دوسرے سے مقابلے میں مسابقت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی فرماتے ہیں کہ قانون کے مطابق صدر کی تنخواہ سب سے زیادہ ہونی چاہیے، کہتے ہیں کہ چیف جسٹس کی تنخواہ بڑھ گئی ہے اب یہ قانونی ضرورت ہے میری تنخواہ بڑھانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ کہہ سکتے تھے کہ صدر مملکت کی تنخواہ قانون کے مطابق سب سے زیادہ ہونی چاہیے، اس کیلیے چیف جسٹس کی تنخواہ صدر مملکت کی تنخواہ سے کم کر دیجیے۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ یو این ڈی پی چیف کی بات درست ہے کہ کرہ ارض پر پاکستان کی اشرافیہ سے بے رحم اشرافیہ نہیں۔
اس سے قبل سینیٹر مشتاق احمد خان نے بجلی کے بلوں سے ملک بھر میں پیدا ہونے والے عوامی غیض و غضب پر نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی توجہ مبذول کروائی تھی۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عوام اب بپھر گئے ہیں کراچی سے چترال تک عوام بجلی بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ملک بھر کے مظلوموں کو بجلی کے بلوں نے اشرافیہ کے خلاف متحد کر دیا ہے، آج کے اجلاس میں ان 4 کاموں کا فیصلہ اور فوری عمل درآمد کروائیں۔