لاہور: نیب جیل کیسا ہے، وہاں ملزمان کو کیا سہولیات میسر ہوتی ہیں وہاں کیمرے لگے ہیں یا نہیں تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز مظہر اقبال کے مطابق لاہور کے سینئر صحافیوں کو نیب کا دورہ کرایا گیا، ملزمان کو جہاں رکھا جاتا ہے وہ سیل دکھائے گئے، ڈی جی لاہور نے صحافیوں کو بریفنگ بھی دی۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ نیب میرٹ پر یقین رکھتا ہے کسی قسم کا یہاں تشدد نہیں کیا جاتا ہے، ملزمان کی صحت یابی کے حوالے سے ایک ڈاکٹر طبی معائنے کے لیے ہمہ وقت موجود ہوتا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور کے سینئر صحافیوں نیب جیل کا دورہ اس لیے کرایا کیونکہ پچھلے دنوں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شہباز شریف اور سعد رفیق کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ نیب لاہور میں باتھ روم میں بھی کیمرے لگے ہوئے ہیں۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما جو الزام عائد کررہے ہیں وہ سراسر غلط ہے یہاں کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوتا ہے اور کسی سے جانبدارانہ رویہ نہیں رکھا جاتا ہے۔
ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک کوریڈور بنا ہے جس کے سائیڈ پر سیل بنے ہوئے ہیں جہاں قیدیوں کو رکھا جاتا ہے، نیب کے مطابق صفائی ستھرائی کا خاص انتظام کیا جاتا ہے کہ اور قیدیوں کو بنیادی سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ نیب لاہور میں ہماری مانیٹرنگ اس طرح سے کی جاتی ہے جیسے کہ ہم کوئی بہت بڑے دہشت گرد ہیں جگہ جگہ کیمرے لگائے گئے ہیں۔