بھارت کے اتر پردیش میں ایک ڈی ایس پی کو خاتون کانسٹیبل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر ڈی ایس پی سے کانسٹیبل بنادیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یو پی کے محکمہ پولیس نے (ڈی ایس پی) رینک کے افسر کو ہوٹل میں خاتون کانسٹیبل کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد کانسٹیبل بنا دیا۔
رپورٹس کے مطابق محکمہ پولیس نے کرپا شنکر کنوجیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کی بھرتی پوسٹ پر واپس روانہ کردیا ہے، کنوجیا کی اتر پردیش پولیس میں کانسٹیبل کے طور پر بھرتی ہوئی تھی۔
کنوجیا اپنی سروس کے دوران ڈی ایس پی کے عہدہ تک پہنچا تھا لیکن خاتون کانسٹیبل کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے کا الزام ثابت ہونے کے بعد انہیں دوبارہ کانسٹیبل بنادیا گیا۔
کانسٹیبل گورکھپور میں 26 ویں بٹالین پی اے سی کے‘ایف’گروپ میں تعینات ہے۔ ان کے خلاف یہ کارروائی 18 جون 2024 کو عمل میں لائی گئی، انہیں اب صرف کانسٹیبل کی تنخواہ سمیت تمام سہولیات ملیں گی۔
سابق ڈی ایس پی کے خلاف 2021 سے محکمانہ انکوائری چل رہی تھی۔ جس کی تکمیل کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی، کہا جارہا ہے کہ سال 2021 میں، کنوجیا کو اناؤ ضلع کے بیگھا پور پولیس اسٹیشن میں تعینات کیا گیا تھا۔
بیگھا پور پولیس اسٹیشن میں وہ ڈی ایس پی کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے کہ اچانک خاندانی مسائل کا بتا کر چھٹی لے کر غائب ہو گئے تھے۔ اس کے بعد سے ان کا فون بند تھا۔ بیوی نے پولیس اسٹیشن فون کرکے بتایا کہ وہ گھر میں نہیں پہنچے۔
سابق ڈی ایس پی کی بیوی نے شوہر کی گمشدگی کی شکایت ایس پی سے کی۔ کنوجیا کی تلاش کے لئے ان کے فون نمبر پر نظر رکھی گئی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انھیں کانپور کے ایک ہوٹل سے برآمد کرلیا، یہاں وہ ایک لیڈی کانسٹیبل کے ساتھ موجود تھے۔
روس: گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہوں پر حملوں میں 9 ہلاک
خاتون کانسٹیبل کے ساتھ پائے جانے کے بعد کنوجیا کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا، تحقیقات کے بعد، ان کے خلاف کارروائی کی گئی اور انھیں ڈی ایس پی سے کانسٹیبل کے عہدے پر تنزلی دے دی گئی۔