نیویارک: امریکی صدر ٹرمپ کی مہاجرین بچوں کو والدین سے علیحدہ رکھنے کی پالیسی بیان کرتے ہوئے نیوز کاسٹر جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور زاروقطار رو پڑیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین (مہاجرین) سے نمتنے کی نئی پالیسی متعارف کرائی جس کے مطابق مہاجر بچوں کو والدین سے علیحدہ کر کے کیمپوں ’ٹینڈر ایج‘ میں رکھا جائے گا۔
امریکی صدر کی اس پالیسی کے خلاف خصوصا امریکا اور دنیا بھر کے لوگ شدید بھرم ہیں اور انہوں نے اس معاملے پر اپنی آواز بلند کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔
مزید پڑھیں: تارکین وطن کی بچوں سے علیحدگی، ٹرمپ کو شدید احتجاج کا سامنا
ٹرمپ کی پالیسی سے متعلق امریکی نشریاتی ادارے کی نیوز کاسٹر ریچل میڈو براہ راست خبریں پڑھتے ہوئے اچانک اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور انہوں نے روتے ہوئے مہاجرین سے نئی پالیسی پر معافی بھی مانگی۔
نشریاتی ادارے کی جانب سے اس واقعے کی ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون نیوز کاسٹر یہ بتا رہی تھیں کہ اب امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے خاندانوں کے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو بھی والدین سے علیحدہ کر کے خصوصی مراکز میں رکھا جائے گا۔
This is Rachel Maddow upon getting the breaking news that Trump has established detention centers for babies who’ve been forcefully taken from their parents.
FULL STORY: https://t.co/By54MCjWmQ pic.twitter.com/OX2XBNVKM4
— Shaun King (@ShaunKing) June 20, 2018
ایک اور امریکی صحافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹرمپ پالیسی کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ ’چلڈرین ایلین پروگرام کے تحت 11 ہزار 786 بچے مختلف مراکز میں مقیم ہیں، ان اطفالوں تک والدین یا کسی بھی شخص کو رسائی نہیں دی جاتی۔