کوئٹہ میں تیز رفتارگاڑی سےٹریفک پولیس اہلکار کو کچلنے والے ملزم کو بردی کر دیا گیا۔ عدالت نے سابق رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی کوثبوت نہ ملنے پر باعزت بری کردیا۔ مجید اچکزئی کی سارجنٹ عطاللہ کو گاڑی سے کچلنےکی ویڈیوسوشل میڈیاپروائرل ہوئی تھی۔
کوئٹہ کی ماڈل کورٹ نے پشتونخوا میپ کے سابق رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی کوثبوت نہ ملنے پربری کردیا۔ جج دوست محمد مندوخیل نے فیصلہ سنادیا۔ قتل کیس کی سماعت انسداددہشت گردی عدالت میں دو سال چلنے کے بعدمقدمہ ماڈل کورٹ ٹرانسفر ہوا تھا۔سماعت کے دوران گواہان اور بحث مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو آج سنا دیا گیا۔
تین سال پہلے مجید اچکزئی پرسارجنٹ عطاللہ کو گاڑی کی ٹکر سے روندنے کا الزام تھا۔ حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی۔ پولیس نے مجید اچکزئی کو گرفتار کرکےمقدمہ درج کیا تھا۔
پیشیوں پر بھی مجید اچکزئی ملزم کی طرح نہیں بلکہ بھرپور بھرم سے آتے تھے۔ صوبے کی دو طاقت ور ترین شخصیتوں کے کزن کے حوالات میں بھی ٹھاٹ باٹ تھے۔
مقتول کی بیٹی انصاف کی دہائی دیتی رہ گئی۔ اہلخانہ اورعلاقہ مکین کے احتجاج سے بھی کچھ نہ بنا۔