نوشہروفیروز: صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں محکمہ خوراک کے افسران کی غفلت سامنے آئی ہے، جس کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ملک بھر میں چینی کے ساتھ ساتھ گندم کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا ہے، ایسے میں صوبہ سندھ میں سرکاری گوداموں میں موجود گندم کی ہزاروں بوریاں خراب ہوگئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نوشہرو فیروز کے علاقے پڈعیدن میں خراب ہونے والے گندم کی بوریاں سال دوہزار چودہ میں دس کروڑ روپے کی خطیر رقم سے خریدی گئی تھی، سات سال تک یہ گندم سرکاری گوداموں میں سڑتی رہی،اس دوران کئی بار گندم کا بحران بھی آیا مگر محکمہ خوراک کے افسران نے سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا اور گندم ریلیز نہیں کی۔
سات سال تک گوداموں میں پڑی رہنے والی کم وبیش 28 ہزار گندم کی بوریاں اب خراب ہوچکی ہے، محکمہ خوراک ک ےافسران کی غفلت سے قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
سندھ میں سالوں سے پڑی گندم خراب ہونے کا واقعہ کوئی نیا نہیں ہے، گذشتہ سال جنوری میں قمبر کی تحصیل وارہ میں قائم سرکاری گودام سے ہزاروں من گندم کی بوریاں خراب ہونے کے باعث باہر پھینک دی گئی تھی ۔
بعد ازاں صوبہ سندھ کے ضلع سجاول میں محکمہ خوراک کے گودام کے احاطے میں موجود کروڑوں روپے مالیت کی گندم بارش اور گٹر کے پانی میں خراب ہونے کی خبریں منظر عام پر آئی تھی۔