کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اسکردو ایئرپورٹ پر عالمی ہوابازی قوانین کی سنگین خلاف ورزی سامنے آئی ہے۔
اسکردو ہوائی اڈے پر ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملےکی عدم دستیابی پر ائیرپورٹ میڈیکل کے آفیسر نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس حوالے سے سول ایوی ایشن کے اعلی حکام کو مراسلہ جاری کر کے صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔مراسلہ آفیسر انچارج میڈیکل سروسز ڈاکٹر محمد خرم کے زیر دستخط جاری کیا گیا۔
مراسلہ کے مطابق ریگولر فلائٹ آپریشن کے زریعے 100 سے زائد مسافر روزانہ اسکردو ایئرپورٹ استعمال کرتے ہیں مختلف اوقات میں ڈاکٹر اور نرسنگ عملہ کی بھرتیوں کے لیے متعدد بار درخواست کی گئی یہ بھی درخواست کی گی کہ دوسرے مقامات پر ریٹینرشپ ملازمین کو اسکردو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایچ آر ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نرسنگ اسٹاف کی بھرتی غیر ضروری تاخیر سمجھ سے بالاتر ہے دوسرے مقامات سے اسٹاف ٹرانسفر کی تجویز بھی دی درخواست کی جاتی ہے تمام دور دراز مقامات پر فوری نرسنگ اسٹاف بھرتیاں کی جائیں نئے عملہ کی بھرتی تک ریٹینر شپ کی بنیاد پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عملے کی عدم دستیابی کی وجہ سے کسی ناخوشگوار واقع کی صورت میں متعلقہ ائیرپورٹ مینیجر زمہ دار ہو گا۔