تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

متنازع شہریت قانون: ’سب اٹھو، میں بھی اٹھوں، تم بھی اٹھو‘

ممبئی: بالی ووڈ اسکرپٹ رائٹر اور شاعر جاوید اختر کی اہلیہ شبانہ اعظمیٰ نے بھارتی حکومت کے شہریت قانون میں ترمیم کرنے کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہوئے تمام شہریوں سے پرامن مظاہرے کرنے کی اپیل کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شبانہ اعظمیٰ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’میں اس وقت ہندوستان میں موجود نہیں اس آج ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شرکت نہیں کرپارہی جس کا مجھے بے حد افسوس ہے‘۔

انہوں نے عوام کو  اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ’آپ این آر سی اور سی اے اے مہم کو بغیر کسی تشدد کے زیادہ سے زیادہ تعداد میں آگے بڑھائیں کیونکہ یہ بہت ضروری ہے‘۔

شبانہ اعظمیٰ نے کیفی اعظمیٰ کے اس شعر پر اپنی ویڈیو کا اختتام کیا۔

آج کی رات بہت گرم ہوا چلتی ہے

آج کی رات نہ فٹ پاتھ پہ نیند آئے گی

سب اٹھو، میں بھی اٹھوں، تم بھی اٹھو، تم بھی اٹھو

کوئی کھڑکی اسی دیوار میں کھل جائے گی

شبانہ اعظمیٰ نے ایک اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جاوید اختر کا شعر پڑھا اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’جواب دو‘۔

خون سے سینچے ہے جو میں نے زمین جو مرمر کے

وہ زمین اس ستم گر نے کہا اُس کی ہے

انہوں نے ایک اور ویڈیو میں جاوید اختر کے دو اشعار پڑھتے ہوئے مودی سرکار کو مخاطب کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ احتجاجی مظاہرین کے مطالبے کو سُنے اور مجھے یقین ہے سرکار ہماری آواز کو سنے گی۔

جو مجھ کو زندہ جلارہے ہیں وہ بے خبر ہیں

کہ میری زنجیر دھیرے دھیرے پگھل رہی ہے

میں قتل تو ہوگیا تمھاری گلی میں لیکن

میرے لہو سے تمھاری دیوار گُل رہی ہے

یاد رہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں آج این سی آر اور سی اے اے قوانین کے خلاف عوامی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے مودی حکومت کے اقدامات پر کڑی تنقید کی اور ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے طالب علموں سمیت مختلف شخصیات کو حراست میں بھی لیا البتہ مظاہرین کو پھر بھی نہ روکا جاسکا اور وہ سڑکوں پر نکلے۔

Comments

- Advertisement -