تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

خدشہ ہے آٹا 200 روپے کلو سے تجاوز کرجائے گا، شبر زیدی

اسلام آباد : سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ خدشہ ہے کہ آٹا200روپے کلو سے تجاوز کرجائے گا، ہم انسانی اسمگلنگ کا سب سے بڑا مرکز بن گئے ہیں۔

یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جنیوا کی کانفرنس سے مجھے نقد رقم ملنے کی بہت زیادہ امید نہیں ہے، وہ کانفرنس ہم نے سیلاب متاثرین کے لیے رکھی ہے۔

شبرزیدی کا کہنا تھا کہ جنیوا کانفرنس میں کیا ہورہا ہے اس سے عوام کو کوئی فرق نہیں پڑتا، آٹا 160روپے کلو مل رہا ہے جس سے عوام کو فرق پڑتا ہے، بھارت میں اس وقت آٹا36روپے کلو مل رہا ہے، خدشہ ہے کہ یہاں آٹا200روپے کلو سے تجاوز کرجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیڈلاک ختم ہونے میں پیش رفت ہوسکتی ہے، زیادہ سے زیادہ کچھ قرضوں کی اقساط آگے بڑھیں گی جو ہمار ےمعاشی بحران کا حل نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شبر زیدی نے بتایا کہ جرمنی نے600پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے ہیں، جرمنی کا کہنا ہے کہ ان کو ویزے دیے تو واپس نہیں جائیں گے۔

ان کی نظر میں ہمارے ملک کے حالات خراب ہیں، ہم ناکام ریاست ہیں، ملک کے سارے لوگ بیٹھ کر یہ اعلان کردیں کہ ہم ناکام ریاست ہیں، اور اس ریاست کو درست کرنے کے لیے اقدامات کریں گے، ایسا کرنے سے پوری قوم کو مل کر بحران سے نکلنا ہوگا۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مجھے بتایا گیا تھا کہ ہمارے شہروں سے انسانی اسمگلنگ ہورہی ہے، ہم انسانی اسمگلنگ کا سب سے بڑا مرکز بن گئے ہیں، ہماری وزارتیں کام نہیں کرتیں تو انسانی اسمگلنگ ہوتی ہے۔

شبرزیدی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی معاشی پالیسی میں فرق نہیں صرف نیت میں فرق ہے، معاشی پالیسی دونوں کی ایک ہے لیکن دونوں کی نیت میں فرق ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے پی ٹی آئی معیشت کیلئے فیصلے کرتی تھی پی ڈی ایم کھڑی ہوجاتی تھی، اب پی ڈی ایم فیصلے کرتی ہے تو پی ٹی آئی نہیں مانتی۔

Comments

- Advertisement -