اسلام آباد: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر اس لیے چھوڑا کیوں کہ باہر رہ کر بہتر کام کر سکتا ہوں اور کر رہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق شبر زیدی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک کے معاشی نظام کو سمجھتے ہیں، اور ملک میں 1973 کا آئین معاشی کمزوریاں پیدا کر رہا ہے۔
انھوں نے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’جناب فواد چودھری صاحب میں اور آپ ایک ہی شخص عمران خاں کے ساتھ ہیں، طریقے میں فرق ہو سکتا ہے، FBR کو اس لیے چھوڑا کے باہر رہ کر بہتر کام کر سکتا ہوں اور کر رہا ہوں۔‘
سوشل میڈیا پر فواد چوہدری اور شبر زیدی آمنے سامنے
انھوں نے مزید لکھا ’خان صاحب جانتے ہیں، میں اس ملک کے معاشی نظام کو سمجھتا ہوں، 1973 کا آئین معاشی کمزوریاں پیدا کر رہا ہے۔‘
جناب فواد چودھری صاحب میں اور آپ ایک ہی شخص عمران خاں کے ساتھ ہیں۔ طریقے میں فرق ہو سکتا ہے۔FBR کو اسلئے چھوڑا کے باہر رہ کر بہتر کام کر سکتا ہوں اور کر رہا ہوں۔ خان صاحب جانتے ہیں۔ میں اس ملک کے معاشی نظام کو سمجھتا ہوں۔ 1973 Constitution معاشی کمزوریاں پیدا کر رہا ہے۔My subject
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) March 21, 2021
شبر زیدی نے ٹوئٹ میں آئین کے ناقص ہونے کی وجوہ بھی لکھیں، انھوں نے اس ضمن میں این ایف سی ایوارڈ، زرعی انکم ٹیکس، ٹیکس بل، اور بجلی پانی کی تقسیم کے حوالے دیے۔
1973کا آئین مندرجہ ذیل معاشی وجوہات کی وجہ سے ناقص ہے۔ اوّل NFC بخیر PFC کے مذاق ہے- دوم۔ ذرعی اِنکم ٹیکس صوبائی نہیں ہو سکتا- سوئم ٹیکس بل کو سینٹ میں نہیں لے جایا سکتا۔ چہارم- بجلی، پانی،اور معدنیات کی تقسیم کا نظام نہیں ہے- اس آئین میں صوبائی وزیر اعلی خرچے کی مشین ہے-اور۔۔۔
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) March 21, 2021
سابق چیئرمین نے لکھا ’1973 کا آئین مندرجہ ذیل معاشی وجوہ پر ناقص ہے، اوّل NFC بغیر PFC کے مذاق ہے، دوم زرعی انکم ٹیکس صوبائی نہیں ہو سکتا، سوم ٹیکس بل کو سینیٹ میں نہیں لے جایا جاسکتا۔‘
انھوں نے لکھا کہ چوتھی وجہ یہ ہے کہ بجلی، پانی، اور معدنیات کی تقسیم کا نظام نہیں ہے، اس آئین میں صوبائی وزیر اعلیٰ خرچے کی مشین ہے۔