پاکستان ورلڈ کپ میں روایتی حریف سے شرمناک طریقے سے ہارا میگا ایونٹ کے سابق میچوں کی طرح ناکام کھلاڑیوں کا بیٹ اس میچ میں بھی خاموش رہا جس پر شائقین کرکٹ نے سوالات اٹھا دیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کرکٹ کے سب سے بڑے میلے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان روایتی حریف بھارت سے 7 وکٹوں سے با آسانی ہار گیا۔ قومی ٹیم گوکہ ابتدائی دو میچز میں نیدر لینڈ اور سری لنکا کو شکست دے چکی ہے مگر اس بڑے مقابلے میں شرمناک شکست نے گرین شرٹس کی ان کامیابیوں کو دھندلا دیا ہے۔
ورلڈ کپ سے قبل دو وارم اپ میچز کے بعد میگا ایونٹ کے دونوں ابتدائی میچز میں بھی نائب کپتان شاداب خان نہ بولنگ سے کمال دکھا سکے اور نہ ہی بیٹنگ کا جادو جگایا۔
امام الحق بھی مختصر اننگ کھیل کر رخصت ہوتے رہے جب کہ نواز بھی اپنی فارم واپس نہ لا سکے جس کی وجہ سے ابتدائی دو جیتوں میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور اب یہی پرفارمنس پاک بھارت میچ میں بھی دہرائی گئی۔
ورلڈ کپ کے سب سے بڑے مقابلے کے لیے شائقین کرکٹ پُر امید تھے کہ قومی ٹیم کے تمام کھلاڑی انتہائی ذمے داری کا مظاہرہ کریں گے لیکن ہوا اس کے بالکل الٹ، جس کے بعد مسلسل ناکام شاداب، امام الحق اور نواز کے بارے میں شائقین کرکٹ نے سوال اٹھا دیے کہ آخر یہ کب ذمے داری کا مظاہرہ کریں گے۔
شاداب اور نواز دونوں ایشیا کپ میں فلاپ ہوئے۔ جہاں قومی نائب کپتان نے 5 میچوں میں 6 وکٹیں لیں ان میں بھی 4 کمزور ترین حریف نیپال کے خلاف تھیں جب کہ محمد نواز تین میچ میں ایک وکٹ لینے کے ساتھ اپنے بلے سے صرف 12 رنز ہی بنا سکے لیکن کپتان کا بھروسہ ان پر ختم نہ ہوا اور دونوں میگا ایونٹ کے ابتدائی تینوں میچز میں نظر آئے جہاں ان کی کارکردگی کے اعداد وشمار ماہرین کرکٹ کے ساتھ عام شائقین کرکٹ کو تنقید کا جواز فراہم کرتے ہیں۔
میگا ایونٹ میں نواز کی 70 اور شاداب کی 65 کی اوسط نے ان کی سلیکشن پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا۔
صرف دونوں آل راؤنڈرز ہی نہیں بلکہ اوپنر امام الحق کی ٹیم میں مستقل جگہ پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایشیا کپ گیا اور ورلڈ کپ آگیا لیکن ان کے بلے سے رنز نہ آئے۔
بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے اوپنر نے تو لگتا ہے کہ بھارت کے خلاف پرفارم نہ کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔ اب تک روایتی حریف کے خلاف صرف 64 رنز بنائے اور ان کی اوسط بنتی ہے 12۔
’پاکستان کو آسٹریلیا کیخلاف ’’پٹاخہ‘‘ پچ ملے گی‘
مذکورہ کھلاڑیوں کے یہ حالیہ اعداد وشمار شائقین کرکٹ کی تشویش میں اضافہ کر رہے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ بڑے میچ میں شائقین کرکٹ کو مایوس کرنے کا ذمے دار کون ہے؟ مسلسل ناکام شاداب، امام اور نواز آخر کب کارکردگی دکھائیں گے؟ اگر ورلڈ کپ جیتنا ہے تو ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ذمے داری لینا ہوگی۔