جمعہ, جنوری 17, 2025
اشتہار

عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے، سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بنیاد پر ہی ڈمارچ جاری کیاگیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ سلامتی کمیٹی میں سروسز چیفس ہوتے ہیں، وزرا ہوتے ہیں، وزیر اعظم سربراہی کرتے ہیں، کمیٹی جب فیصلہ کرتی ہے تو ملکی مفاد سامنے رکھ کرکرتی ہے، کمیٹی اجلاس کی بنیاد ہی پر تحریک عدم اعتماد مسترد کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر جاری سماعت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کیس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے بینچ بڑھا دیا گیا ہے، ظاہر ہوتا ہے کہ کیس کو جج صاحبان توجہ سے سننا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن کے وکیل پر حیرت تھی کہ انھوں نے فل کورٹ کی استدعا کی۔

- Advertisement -

شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کے وکیل نے ایک طرح سے لارجر بینچ کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، لیکن عدلیہ نے فل کورٹ کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، عدالت میں کارروائی چل رہی ہے۔

واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت میں فل کورٹ کے حوالے سے متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیس میں اہم اور پیچیدہ قانونی نقطہ ہے، مناسب ہوگا کہ فل کورٹ پیچیدہ آئینی معاملات کی تشریح کرے۔

دوسری طرف سپریم کورٹ میں اسپیکر کی رولنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت شروع ہو چکی ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کی سماعت کر رہا ہے، حکومتی فریق کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان جب کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دے رہے ہیں، نعیم بخاری اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

وکیل فارق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو انھوں نے سپریم کورٹ سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی، چیف جسٹس نے کہا کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ عدالت کے سامنے آئینی سوالات لائیں جائیں، عدالت بہتر سمجھے گی توفل کورٹ بنانے دیں گے، فل کورٹ تشکیل دینے سے دیگر کام متاثر ہوں گے۔

چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا آپ کو اس بینچ پر مکمل اعتماد نہیں تو بتائیں، انھوں نے جواب دیا بینچ پر مکمل اعتماد ہے، چیف جسٹس نے کہا تو پھر آپ دلائل شروع کریں یہ بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں