لاہور : پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئروائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کسی سے بھی مذاکرات کی تردید کردی اور کہا یہ جوچاہتے تھے ہم نے وہ سب کر دکھایا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے غیریقینی کی صورتحال سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے، حکومت عوام کا سامنا کرنے کو تیار نہیں، الیکشن نہیں چاہتی۔
شاہ محمودقریشی نے بتایا کہ پہلے ہم نے استعفے پیش کیے تو انہوں نے کہا درست پیش نہیں کیے، اسپیکر نے کہا تھا کہ اجتماعی طور
پر استعفے قبول نہیں کرسکتا، اسپیکر نے اب پی ٹی آئی کے 35 ارکان چن کران کے استعفے قبول کیے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے فوری 35 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کردیا، اس اقدام سے الیکشن کمیشن اور اسپیکر کا گٹھ جوڑ واضح ہو جاتا ہے، ہم قومی اسمبلی میں ڈمی قائد حزب اختلاف کو ہٹانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے استعفے قبول کرنے ہیں تو باقی 70 ارکان کےبھی کریں، ہماراعدالت میں موقف تھا ہم استعفے دے رہے ہیں یہ قبول نہیں کررہے، اب حکومت کس طرح چن کر 35 ارکان کے استعفے قبول کرسکتی ہے۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا کہ 35 ارکان کے استعفے قبول کرکے دوہرا معیار اپنایا گیا، حکومتی اقدام سے ملک میں جمہوریت کا مذاق بنا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مذاکرات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے، ہمارا موقف قوم کے سامنے ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے کہا ان کے نمبرز پورے نہیں، ہم نے 186 کر کے دکھائے، انہوں نے کہا کے پی اسمبلی تحلیل سے ہچکچا رہے ہیں، ہم نے تحلیل کرکے دکھائی۔