اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہر محکمے میں نئی سوچ اور پالیسی لے کر آگے بڑھنا ہوگا، آئی ایم ایف کی زنجیر سے مل کر ہی ملک کو چھڑایا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سفرا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی دنیا میں پاکستان کے تشخص کو بہتر بنانا ہوگا، پی ٹی آئی حکومت کو ریکارڈ تجارتی خسارہ ورثے میں ملا ہے، معاشی دلدل سے پاکستان کو مل کر آزاد کرانا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری کا کم ہونا اعتماد کے فقدان کے باعث ہے، ملک اتنا مقروض ہے کہ قرضہ اتارنے کے لیے مزید قرضہ درکار ہے، ہمیں کس سمت میں اور کیسے جانا ہے اس پر غور و فکر کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ملک کا کپتان، رہبر اور سب سے بڑا ترجمان ہوتا ہے، وزیراعظم بیرون ملک جاتے ہیں تو دو طرفہ تعلقات کو فروغ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آگے بڑھنے کے لیے ہمیں پُر امن اور مستحکم ہمسائے چاہئیں: شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایشیا میں ہر سال 476 ارب کی براہ راست سرمایہ کاری ہورہی ہے، دیکھنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کتنی ہورہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ گلوبل ٹریڈ میں پاکستان کا حصہ 0.12 فیصد ہے، حقیقت سامنے رکھ کر ملکی معیشت کے لیے راستہ تلاش کرنا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹیکس جی ڈی پی شرح کے مطابق پاکستان کا نمبر 174واں ہے جبکہ پاکستان کے مختلف ممالک میں تعین سفرا کا موقف سنا ہے، ایڈوائزری کونسل کا اجلاس جلدی بلایا جائے گا، غیر مستحکم داخلی صورت حال عالمی سطح پر منفی تشخص کا باعث بنتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری سہولت سے متعلق عالمی درجہ بندی میں ہم پیچھے چلے گئے ہیں، چین نے کمال حکمت عملی سے کروڑوں لوگوں کو غربت کی دلدل سے نکالا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں بطور وزیر خارجہ چھوٹے ذہن والے لوگوں کی وجہ سے مزاحمت کا سامنا رہا ہے، سفارت کاروں کو ساتھ لے کر چلیں گے تو ملک بہت ترقی کرے گا، وزیراعظم سفارت کاروں کو ٹارگٹ دیں یہ مایوس نہیں کریں گے۔