تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

’اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوا تو وہ حکومت کے پلانٹڈ لوگ کر سکتے ہیں‘

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر لانگ مارچ کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو وہ حکومتی پلانٹڈ لوگ کرسکتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے چار دن کا خلاصہ سب کے سامنے ہے، یہ ایک پرامن مارچ ہے، چار روز میں کوئی افراتفری یا منفی عمل دیکھنے میں نہیں آیا، بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا جس پر دلی افسوس ہے، لیکن ہمارے مارچ کو منفی رنگ دینے کے لیے ایک ڈیزائن مہم شروع کی گئی ہے، کبھی کہتے ہیں یہ ایک خونی مارچ ہے لاشیں گریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ منفی مہم کی دوسری کڑی ہے کہ تاثر دیا جائے پی ٹی آئی اداروں کیخلاف ہے، عمران خان نے بھارتی میڈیا کی نفی کرتے ہوئے واضح کہا کہ بھارتی میڈیا بلاوجہ شادیانے بجا رہا ہے، فوج ہماری ہے اور ہم ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے اداروں کو نقصان ہو۔عمران خان نے کنٹینر پر کہا یہ ملک اور فوج میری ہے، فوج میں لوگ ہمارے اپنے ہیں، تحریک انصاف نے ہمیشہ فوج کیلیے آواز اٹھائی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ منفی پروپیگنڈے کی تیسری کڑی ہمارے لوگوں میں مایوسی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، یہ مہم چلائی گئی کہ مظفر گڑھ سے ایم پی اے، ساتھی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر چکے ہیں، آج کل تو ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے، آپ پیغام روکنا بھی چاہیں تو نہیں روک سکتے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج شہر میں عمران خان کے خلاف وال چاکنگ کی گئی ہے، میں شہریوں، کارکنان اور تنظیم سے کہوں گا کہ ہمیں تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہے، یہ ہمیں الجھاناچاہتے ہیں ہم نے الجھنا نہیں ہے، اگر کوئی منفی بات کرتا ہے تو وہ لوگوں کی نظر میں خود گر جاتا ہے، اس سےعمران خان کا قد کم نہیں ہوگا، اگر لانگ مارچ کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو وہ حکومتی پلانٹڈ لوگ کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے شیڈول میں تبدیلی آئی ہے، ماضی کی غلطیاں ہمیں نہیں دہرانی چاہئیں بلکہ ان غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے، عمران خان نے کہا ہے یہ لوگ بےاختیار ہیں تو ان سے کیا مذاکرات کریں۔

Comments

- Advertisement -